• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چار اسرائیلی خواتین فوجی اہلکاروں کے بدلے 200 فلسطینی رہا

غزہ (اے ایف پی)غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت چار اسرائیلی خواتین فوجی اہلکاروںکے بدلے200فلسطینی اسرائیلی جیلوں سے رہا۔ حماس کے برانڈڈ گفٹ بیگز کو پکڑے اور فوجی وردی میں ملبوس چار اسرائیلی خواتین قیدیوں کو گزشتہ روز ریڈ کراس کے حوالے کردیا گیا،چاروں یرغمالیوں نے حماس کےدرجنوں کارکنوں اوراور ایک بہت بڑے ہجوم کے سامنے اسٹیج پر پریڈ کے دوران فضا میں ہاتھ لہرائے۔کرینہ ایریف، ڈینییلا گلبوا، ناما لیوی اور لیری الباگ کی عمریں 19 اور 20 سال کے درمیان ہیں،جنہیں حماس نے7 اکتوبر 2023 کے حملے کے دوران نہال اوز میں فوجی نگرانی کے اڈے سے پکڑا تھا۔اسیران کی دوسری رہائی کے بدلے میں 200 فلسطینیوں کو اسرائیلی جیل سے رہا کیا گیا۔جبکہ اسرائیلی فوج نے تصدیق کی کہ اسے ریڈ کراس سے رہائی پانے والی فوجی مل گئی ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ان کا طبی معائنہ کیا جائے گا۔فوج نے ایک بیان میں کہا کہ چاروں یرغمالیوں کی واپسی پراسرائیلی فوج کے خصوصی دستے اور آئی ایس اے سیکیورٹی ایجنسی فورسزان کےہمراہ ہیں، ان کا ابتدائی طبی معائنہ کیا جائے گا۔تاہم وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینیوں کو اس وقت تک شمالی غزہ واپس جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی جب تک کہ اسیران میں شامل اربیل یہودا کو رہا نہیں کیا جاتا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اربیل یہودا کو گزشتہ روز رہا کیا جانا تھا۔تاہم،حماس کے ایک اہلکار نےبتایا کہ اربیل یہودا زندہ ہے اور آئندہ ہفتے اس کو رہا کر دیا جائے گا۔بعد ازاں رہائی پانے والے 200 فلسطینیوں کو لے کر تین بسیں اوفر جیل سے روانہ ہوئیں اور مقبوضہ مغربی کنارے میں رام اللہ کے مغرب میں واقع بیتونیہ کی طرف روانہ ہوئیں۔توقع ہے کہ اسرائیل صحرائے نیگیو کی اوفر جیل اور کیٹزیوٹ جیل سے 200 زیر حراست فلسطینیوں کو رہا کرے گا۔200 میں سے 121 قیدی عمر قید جب کہ 79 طویل سزا کاٹ رہے ہیں۔ سب سے معمرفلسطینی قیدی کی عمر 69 سال ہے جب کہ سب سے کم عمر صرف 15 سال کا ہے۔ ستر فلسطینیوں کو ملک بدر کیا جانا ہے، مصر میں ان کی 48 گھنٹے تک میزبانی کے بعدانہیں تیونس، الجزائر اور ترکیہ بھیجا جائے گا، سب نے انہیں وصول کرنے پر اتفاق کیاہے۔معاہدے کے ایک حصے کے طور پر اسرائیلی افواج کے نیٹزارم کوریڈور سے انخلاء کی بھی توقع ہے، جس سے لاکھوں بے گھر فلسطینیوں کو شمالی غزہ میں اپنے گھروں کو واپس جانے کی اجازت ملے گی۔اسرائیل سے یہ بھی توقع ہے کہ وہ جنوب میں رفح بارڈر کراسنگ کو مزید انسانی امداد اور دیگر تجارتی سامان داخل کرنے کے لیے کھول دے گا۔یرغمالیوں کی رہائی کا منظر دیکھنے کے لیے غزہ کے سیکڑوں باشندے جمع تھے۔

دنیا بھر سے سے مزید