اسلام آباد(محمد صالح ظافر) حکومت ،حزب اختلاف کے ساتھ مذاکرات کی جلد بحالی کےبارے میں پرامید نہیں ہے تاہم اسے اطمینان ضرور ہے حاصل ہوگیا ہے کہ تحریک انصاف اور اس کے بانی چیئرمین مذاکرات کی افادیت کے قائل ہوگئے ہیں حددرجہ قابل اعتماد سیاسی ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت کے مخالفین آئندہ مہینے کےپہلے ہفتے میں اپنی صف بندی کرلیں گے اور اس طرح حکومت کے خلاف ملک گیر مہم شروع کرنے کا جائزہ لیا جائے گا یہ مہم جوئی زیادہ طویل نہیں ہوگی اس سے برآمد ہونے والا نتیجہ آئندہ مذاکرات کے لئے اسے واپس میز پر لانے کے بارے فیصلہ کن کردار ادا کرے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس پوری مشق کے لئے اس کے پاس تین ہفتوں کا وقت ہوگا جو یکم مارچ کو رمضان المبارک شروع ہوتے ہی اختتام پذیر ہوجائے گا ۔ تحریک انصاف اپنی تمام تر توانائی حکومت سے ناراض سیاسی جماعتوں کو اپنی چھتری تلے جمع کرنے پر صرف کرے گی اس دوران حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی مقرر کردہ کمیٹی جس نےحزب اختلاف سے مذاکرات کے تین ادوار اور کئے ہیں اختتام ہفتہ تک معدوم ہوجائے گی ۔ دوسری جانب تحریک انصاف نے حزب اختلاف کی کمیٹی کو موقوف کردیا ہے اس صورت حال میں اگر مذاکرات تین چار ہفتے بعد بحال ہونے کا امکان ہوا تو سرکاری کمیٹی کم و بیش انہی ارکان پارلیمنٹ پر مشتمل ہوگی جبکہ حزب اختلاف میں متعدد نئے چہرے شامل ہوں گے۔