• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

PTI آتی تو جوڈیشل کمیشن سمیت سب چیزیں ڈسکس ہوتیں، رانا ثناء

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما رانا ثناء نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی جوڈیشل کمیشن کا کہہ رہی تھی یہ آج آتے تو سب چیزیں ڈسکس ہوتیں اور کوئی درمیانی راستہ نکالا جاتا۔وکیل پی ٹی آئی فیصل چوہدری نے کہا کہ ہمیں ان ورکرز کی ضرورت ہے جو پارٹی کے چہرے ہیں اس لیے پنجاب میں عالیہ حمزہ اور خیبرپختونخوا میں جنید اکبر کو سامنے لایا گیا ہے تاکہ پارٹی کو دوبارہ کھڑا کیا جاسکے۔نمائندہ جیو نیوزشبیر ڈارنے کہا کہ اطلاعات کے مطابق بیرسٹر گوہر خان کی آرمی چیف سے دوسری ملاقات بھی ہوئی ہے اور عمران خان کو بھی اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ اس ملاقات سے متعلق محتاط رویہ اپنایا جائے ۔ آج جب عمران خان سے پوچھا گیا کہ بیرسٹر گوہر کی دوسری ملاقات ہوئی ہے اس سوال کو انہوں نے نظر انداز کیا جبکہ میں نے بیرسٹر گوہر سے پوچھا تو اس کی انہوں نے نہ تصدیق کی نہ تردید کی ۔ ن لیگ کے رہنما رانا ثناء نے کہا کہ پچھلے دس بارہ سال سے پی ٹی آئی اسی رویہ کی وجہ سے ملک کی سیاست کو نقصان پہنچا یا ملک کی معیشت کو نقصان پہنچایا۔ ہم سے متعلق جو بیانات دئیے جارہے ہیں وہ ساری صورتحال تو مذاکرات شروع ہونے سے پہلے بھی ان کے سامنے یہی تھی۔ اکتیس جنوری کی ڈیڈ لائن انہوں نے دی تھی سات ورکنگ ڈیز کا بھی انہوں نے کہا تھا آج ہم وہاں موجود تھے جہاں کمیٹی کا اجلاس تھا پی ٹی آئی وہاں نہیں آئی۔ان کے دور میں پارلیمانی کمیشن بنا اس کے سربراہ پرویز خٹک تھے دوبارہ اجلاس نہیں ہوا میں نے متعدد بار درخواست کی جس پر عمران خان نے اجازت نہیں دی اس وجہ سے پارلیمانی کمیشن کارگر ثابت نہیں ہوا۔ یہ جوڈیشل کمیشن کا کہہ رہے تھے یہ آج آتے تو سب چیزیں ڈسکس ہوتیں اور کوئی درمیانی راستہ نکالا جاتا۔ان کا پیغام واضح ہے جب یہ سڑکوں پر ہوں گے اور قانون کو ہاتھ میں لیں گے تو قانون اپنا راستہ لے گا۔ ٹھیک ہے اگر انہیں سڑک پر مسئلے کو حل کرنا ہے تو سڑک پر آجائیں یہ کئی دفعہ تجربہ کر کے دیکھ چکے ہیں۔
اہم خبریں سے مزید