کراچی (اسد ابن حسن) ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل اسلام أباد نے اپنے ہی ادارے کے دو سابق افسران سمیت چار افراد کے خلاف ایک مبینہ بزنس مین کے گھر غیر قانونی چھاپہ مارنے، پوری فیملی کو یرغمال بنانے اور ایک فرد کو گن پوائنٹ پر اغوا کر کے لے جانے اور تقریبا 10 کروڑ مالیت کی نقد رقم، 100 تولے سونا اور دیگر قیمتی سامان ہتھیانے کے الزام میں مقدمہ نمبر 25/5 درج کر لیا ہے۔ مقدمہ اسلام أباد ہائی کورٹ کے حکم پر اینٹی کرپشن سرکل میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر چودھری کوثر محمود نے درج کیا۔ مقدمے میں تحریر کیا گیا ہے کہ مدعی مقدمہ اسد محمود دبئی میں کاروبار کرنے والا بزنس مین ہے اور اس کے گھر واقع میاں چنوں میں چار افراد جن میں کوئٹہ میں تعینات انسپیکٹر عنایت اللہ اور پنجاب میں تعینات دوسرا ایف آئی اے ملازم حیدر نقوی اور دو پرائیویٹ پرسنز ملک سہیل اور نیاز احمد رات دیر گئے گھر کا عقبی دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئے۔ تمام اہل خانہ کو گن پوائنٹ پر لے کر حراساں کیا، اور اس کو کہا کہ وہ منی لانڈرنگ میں ملوث ہے۔ پورے گھر کی الماریوں کی تلاشی لے کر 18 کروڑ 53 لاکھ روپے نقد، 300 تولے سونا، گھر کا تمام قیمتی سامان ایک سوٹ کیس میں بھر لیا اور جاتے ہوئے مدعی کی گاڑی میں اس کے بھتیجے کو بھی ساتھ لے گئے اور جاتے جاتے یہ دھمکی دے گئے کہ اگر اس واقعے کا کسی سے ذکر کیا تو تمام خواتین سمیت سب کو گرفتار کر لیا جائے گا۔