• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گزشتہ رمضان کے روزہ کسی مجبوری کی وجہ سے چھوٹ گئے ہو تو وہ روزہ رجب کے مہینے میں مکمّل کر سکتے ہیں؟

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: گزشتہ رمضان کے روزے کسی مجبوری کی وجہ سے چھوٹ گئے ہوں تو وہ روزے رجب کے مہینے میں مکمّل کر سکتے ہیں؟

جواب: جس شخص پر رمضان کے روزے کی قضا لازم ہو وہ سال میں پانچ دنوں کے علاوہ بقیہ ایام میں روزے کی قضا کرسکتاہے، پانچ دن جن میں روزہ رکھنا منع ہے وہ یہ ہیں: ایک دن عیدالفطر کا (یعنی یکم شوال)، اور چار دن ذوالحجہ کے مہینے میں لگاتار یعنی، 10، 11، 12، 13، ذوالحجہ، مذکورہ پانچ دنوں کے علاوہ جس دن قضا روزہ رکھنا چاہے قضا روزہ رکھنا درست ہو گا، چاہے رجب کی مہینے میں ہو، باقی روزوں کی قضاء میں بلا وجہ تاخیر کرنادرست نہیں ہے، جتنا جلد ہوسکے روزوں کی قضا کر لی جائے۔ (الفتاوی الھندیۃ، کتاب الصوم، الباب الخامس فی الأعذار التی تبیح الافطار،1/207، ط:دارالفکر – رد المحتار، کتاب الصوم، فصل فی العوارض المبیحۃ لعدم الصوم، 2/423 ط : سعید)