کراچی(نیوزڈیسک)امریکی حکام نے کہا ہے کہ لاس اینجلس کے جنگلات میں آگ لگنے کے دو بدترین واقعات پر3ہفتوں تک جدوجہد کے بعد بالآخر قابو پالیا گیا ہے جہاں 30افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہوگئے ہیں۔امریکی تاریخ کا یہ دوسرا بدترین واقعہ ہے، جس سے 150مربع کلومیٹر سے زائد علاقے تک آگ پھیل گئی تھی خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ریاستی فائر فائٹنگ ایجنسی کال فائر نے اعلان کیا کہ لاس اینجلس کے دونوں مقامات پر لگی آگ پر 100 فیصد قابو پالیا گیا ہے اور حالات مکمل طور پر کنٹرول میں ہیں۔بیان میں کہا کہ کئی دنوں تک آگ لگنے کے سنگین خطرات سامنے نہ آنے پر شہریوں کو بے دخل ہونے کے لیے دیے گئے احکامات واپس لے لیے گئے ہیں۔لاس اینجلس میں 7 جنوری کو دو مقامات پر بدترین آگ لگی تھی تاہم اس کی حتمی وجہ سامنے نہیں آئی لیکن تفتیش کا عمل بدستور جاری ہے۔ریاست کیلیفورنیا کی جنوبی کاؤنٹی لاس اینجلس میں پیلیسیڈز اور ایٹون میں آگ لگی تھی جہاں بدترین تباہی پھیلی تھی اور امریکی تاریخ کا یہ دوسرا بدترین واقعہ ہے، جس سے 150 مربع کلومیٹر سے زائد علاقے تک آگ پھیل گئی تھی۔