• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا تجارتی مسائل کو سیاسی رنگ اور بطور ہتھیار استعمال کررہا ہے، چین

بیجنگ (اے ایف پی)امریکی پوسٹل سروس کی جانب سےچین اور ہانگ کانگ سے پارسل وصولی معطل کر نے کے اعلان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے چین نے گزشتہ روز امریکہ پر دباؤ ڈالنے کا الزام لگایا، کیونکہ اس اقدام سے ای کامرس کمپنیاں ٹیمو اور شین کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔بیجنگ نے اس اقدام پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے امریکہ پر الزام لگایا کہ وہ تجارتی اور اقتصادی مسائل کو سیاسی رنگ دے رہا ہے اور انہیں بطور آلہ استعمال کر رہا ہے۔وزارت خارجہ کے ترجمان لن جیان نے چینی کمپنیوں کے جائز حقوق اور مفادات کے ٹھوس تحفظ کے لیے ضروری اقدامات اٹھانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے، واشنگٹن پر غیر معقول دباؤ ڈالنے کا الزام لگایا۔منگل کو یو ایس پوسٹل سروس (یو ایس پی ایس) نے کم قیمت والے پیکجوں کے لیے ڈیوٹی فری چھوٹ کو بھی ختم کر دیا۔ڈی منیمیز کی چھوٹ800 ڈالر اس سے کم قیمت کے سامان کو ڈیوٹی یا ٹیکس ادا کیے بغیر امریکہ میں داخل ہونے کی اجازت دیتی ہے، لیکن حالیہ برسوں میں کم قیمت پارسلز کی ترسیل میں اضافے کی وجہ سے اسے جانچ پڑتال کا سامنا کرنا پڑا ۔گزشتہ ماہ ایک بیان میں امریکی کسٹمز اور بارڈر پروٹیکشن ایجنسی نے کہا کہ گزشتہ برس میں ٹیکس سے مستثنیٰ سامان کی ترسیل کی مالیت 1.36 ارب ڈالر سے زائد تھی، جس سے تجارتی قوانین، صحت اور حفاظت کی ضروریات، دانشورانہ املاک کے حقوق، اور صارفین کے تحفظ کے قوانین کے نفاذ کے لیے چیلنجز پیدا ہوئے۔امریکی حکام نے اس اضافے کے پیچھے ایک اہم عنصر کے طور پر چین میں قائم آن لائن خوردہ فروشوں شین اور ٹیموکے فروغ کی نشاندہی کی، اور منگل کوپارسل وصولی رکنے سے دونوں کمپنیوں کے پارسل کو ملک میں داخل ہونے میں تاخیر ہو سکتی ہے۔واشنگٹن ڈی منیمنیز کے قوانین کو سخت کرنے کی کوشش کر رہا ہے،اس کا کہنا ہے کہ چھوٹے پارسلز کی ترسیل میں اضافے سے حفاظتی خطرات کے پیش نظر سامان کی اسکریننگ کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔تاہم، امریکی پوسٹل سروس نے منگل کو معطلیکی کوئی وجہ نہیں بتائی۔حالیہ دنوں میں امریکہ اور چین کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے،جیساکہ دنیا کی دو بڑی معیشتوں نے ایک دوسرے کی درآمدات پر ٹیرف نافذ کیا ہے، جس سے تجارت میں سینکڑوں ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔

دنیا بھر سے سے مزید