قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کے اجلاس میں ن ليگ اور پیپلز پارٹی کے رہنما آمنے سامنے آگئے۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما نوید قمر نے سندھ کی گیس بلوچستان کو ديے جانے پر سوال کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایک صوبے کی گیس دوسرے صوبے کو کس طرح دے سکتے ہیں؟
مصدق ملک نے جواب دیا کہ ملکی ضروریات پوری کرنے کے لیے کبھی کچھ گیس کسی کو دیتے ہیں، بلوچستان کی جو صورتِ حال ہے وہاں گیس چوری روکنا مشکل ہے۔
اس پر نوید قمر نے کہا کہ پہلے ان کے سوال کا جواب دیں، پھر آپ کی الف لیلہ کی داستان سن لیں گے، دونوں صوبوں میں گیس کی قلت ہے تو کس طرح دوسرے صوبے کو دے سکتے ہیں، اگر آپ کو ایسا کرنا ہے تو آپ آئین میں ترمیم کر دیں۔