کراچی(نیوزڈیسک)تقریباً تمام ممالک نے کاربن کے اخراج کو کم کرنے سے متعلق نئے اہداف کی فہرست پیش کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی ڈیڈلائن پر عمل نہیں کیا جن میں بڑی معیشتیں بھی شامل ہیں۔غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ میں بتایاگیا کہ اقوام متحدہ کے ڈیٹا بیس کے مطابق پیرس معاہدے کے تحت 10فروری تک 200ممالک نے نئے موسمیاتی منصوبے فراہم کرنے تھے لیکن صرف 10ممالک نے ہی اس ڈیڈلائن کو پورا کیا۔ موسمیاتی معاہدے کے تحت تمام ممالک 2035 تک ہیٹ ٹریپنگ کے اخراج کو کم کرنے کے لئے ایک اعداد وشمار فراہم کریں گے اور اس کے حصول کے لیے ایک تفصیلی خاکہ پیش کریں گے۔پیرس معاہدے کے تحت اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ گلوبل وارمنگ کو محفوظ سطح تک محدود کیا جائے گا تاہم عالمی اخراج میں اضافہ ہو رہا ہے اور اس دہائی کے آخر تک اسے تقریبا نصف کرنے کی ضرورت ہے۔اقوام متحدہ کے موسمیاتی امور کے سربراہ سائمن سٹیل نے حالیہ قومی وعدوں کو ’اس صدی کی سب سے اہم پالیسی دستاویزات‘ قرار دیا ہے۔