پاکستان انجینئرنگ کونسل کے حکام نے قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ انجینئرز کی آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی تربیت شروع کر دی گئی ہے۔
اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس ہوا۔
اجلاس کے دوران پاکستان انجینئرنگ کونسل کے حکام نے بریفنگ میں کہا کہ انجینئرز کی آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی تربیت شروع کر دی گئی ہے، پہلے مرحلے میں 5 ہزار انجینئرز نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس ٹریننگ میں شرکت کی، اس سال مزید 10 ہزار انجینئرز کو آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی تربیت دی جائے گی۔
پی ای سی حکام نے مزید بتایا کہ انجینئرنگ کونسل کی جانب سے گرین بلڈنگ کوڈز تیار کیے گئے ہیں، جس سے توانائی کی بچت، موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے میں مدد ملے گی، موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق میٹیریل تیار ہو رہا ہے، حکومتِ پاکستان کو لو کاسٹ ہاؤسنگ منصوبہ تیار کر کے دیا ہے، گلیات کے لیے بھی کم کاسٹ منصوبہ تیار کر کے دیا ہے۔
چیئرمین کمیٹی کامل علی آغا نے ہدایت کی کہ کم لاگت والے گھروں پر عام شہریوں کو آگاہی دی جائے۔
پاکستان انجینئرنگ کونسل کے حکام نے بتایا کہ انجینئرز کو گریجویشن کے دن ہی لائسنس دینے کا منصوبہ شروع کیا گیا ہے، انجینئرنگ کونسل کی جانب سے گریجویٹ ٹریننگ پروگرام شروع کیا گیا ہے۔
حکام نے یہ بھی بتایا کہ پی ای سی کی جانب سے تربیت ملنے کے بعد بڑی تعداد میں انجینئرز کو انڈسٹری میں ملازمت ملی ہے، انجینئرنگ کونسل نے 850 فائنل ایئر پروجیکٹس کو فنڈ کیا، انجینئرنگ کونسل نے تعمیراتی تنازعات کے لیے آؤٹ آف کورٹ سیٹلمنٹ کا نظام شروع کیا۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ آپ ایک ماہ میں اس سے متعلق رپورٹ تیار کر کے دیں، جامع رپورٹ آئے گی تو کابینہ تک بات پہنچائیں گے۔