شہید کشمیر مقبول بٹ کا جسد خاکی لواحقین کے حوالے کیا جائے اور کشمیریوں کو ان حق خودارادیت دیا جائے۔ اس خیالات کا اظہار مقبول بٹ کی 41 ویں یوم شہادت پر جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے زیر اہتمام لندن میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے کے شرکاء نے کیا۔
احتجاج کرنے والے پارلیمنٹ اسکوائر جمع ہوئے جہاں سے انھوں نے بھارتی ہائی کمیشن کی طرف مارچ کیا۔
اس موقع پر جے کے ایل ایف کے رہنماؤں لیاقت لون، صابر گل اور تحسین گیلانی نے کہا کہ نڈر مقبول بٹ نے بھارت کے سامنے سر جھکانے کے بجائے پھانسی کا پھندہ چومنے کو ترجیح دی۔
بھارت مقبول بٹ کا جسد خاکی کشمیریوں کے حوالے کرے تاکہ انھیں پورے احترام کے ساتھ کشمیر میں دفن کیا جاسکے، بھارت مقبول بٹ کے جسد خاکی سے بھی خوفزدہ ہے اسی لیے وہ اسے کشمیریوں کو واپس نہیں کر رہا۔
مقررین نے کہا بھارت کا مقبول بٹ کو شہید کرکے تحریک آزادی کشمیر کو ختم کرنے کا خواب کشمیری نوجوانوں نے چکنا چور کر دیا ہے۔
انھوں یہ مطالبہ بھی کیا کہ بھارت یاسین ملک سمیت تمام اسیران کو فوری رہا کرے اور انٹرنیشنل کمیونٹی، اقوام متحدہ میں کشمیریوں کے ساتھ کیے گئے وعدے کو پورا کروائے۔
انھوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں غیر کشمریوں کو بسا کر وہاں کی آبادی کی حیثیت تبدیل کر رہا ہے لیکن کشمیری آزادی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، اس دوران شرکا تمام راستے بھارتی مظالم کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔