ملتان (سٹاف رپورٹر)جامعہ زکریا اور پاک انسٹی ٹیوٹ فار پیس اسٹڈیز اسلام اباد کے زیر اہتمام " نوجوانوں میں رواداری اور شمولیت کےفروغ " کےعنوان سے دو روزہ ورکشاپ اختتام پذیر ،ورکشاپ میں مختلف شعبہ جات کے طلبہ اور مقامی دینی مدارس کے طلبہ نے بھی شرکت کی ،جامعہ زکریا شعبہ اسلامی تحقیقی مرکز کے ڈائریکٹر پروفیسر عبدالقادر صہیب نے کہا کہ رواداری معاشرے میں تمام افراد کو اپنے مذہب اور عقیدے کے مطابق زندگی گزارنے کے برابر حقوق دینے کو یقینی بناتی ہے۔رواداری کا مطلب ہے ہر فرقے اور عقیدے کو یکساں آزادی اور عزت دینا ہے، اسلامیہ یونیورسٹی کے شعبہ قرانی تعلیمات کے چیئرمین پروفیسر ضیاء الرحمان نے کہا کہ پاکستان میں انتہاپسندی اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک قومی بیانیہ کی ضرورت ہے ۔ ریاست کے خلاف تشدد کا استعمال، فرقہ واریت میں اضافہ، دوسروں کو کافر قرار دینے کا رجحان اور جہاد کی غلط تشریح جیسے اہم عوامل اس دستاویز کو متعارف کرانے کی وجہ بنے، سوشل میڈیا کو ملک میں بڑھتی ہوئی انتہاپسندی اور عدم رواداری کا ذمہ دار ہے،جامعہ زکریااسلامک اسٹڈیز کے ڈائریکٹرپروفیسر الطاف حسین لنگڑیال نے کہا ہے انتہاپسندی کا مقابلہ کرنے کے لیے ’’پیغام پاکستان‘‘ جیسے اقدامات کامیاب نہیں ہو سکتے جب تک کہ لوگوں، خاص طور پر معاشرتی طور پر دبے ہوئے اور کمزور طبقات کو مکالمہ کرنے کا موقع نہ دیا جائے۔