برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس (NHS) کو 5 ارب 70 کروڑ پاؤنڈ کے اخراجات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تاکہ ان کے طے شدہ انہدام سے پہلے اسپتالوں کے بگڑتے ہوئے حالات کو حل کیا جا سکے۔
حالیہ تجزیوں سے پتہ چلتا ہے کہ 18 اسپتالوں کےلیے درکار مرمت جو 2019 میں سابق وزیراعظم بورس جانسن کی طرف سے 40 نئے اسپتالوں کی تعمیر کا وعدہ کرنے والے وسیع تر اقدام کا حصہ ہیں، کم از کم 2030 تک شروع نہیں ہوگی۔
یہ تاخیر فوری طور پر مالی دباؤ کو کم کرنے کےلیے بنائی گئی، موجودہ حالت کے پیش نظر عوامی مالیات کےلیے پریشان کن ہے۔
محکمہ صحت کے ٹرسٹ کے ایگزیکٹوز نے خدشات کا اظہار کیا کہ کچھ سہولیات، جیسے لندن میں سینٹ میریز اسپتال، خرابی کی وجہ سے تعمیر نو کی کوششوں کے آغاز سے پہلے تباہی کے دہانے تک پہنچ سکتے ہیں۔
نظرثانی شدہ ٹائم لائن نے ممکنہ طور پر ان 18 اسپتالوں کے دیکھ بھال کے بیک لاگ کو حل کرنے کی لاگت کو 2 ارب 10 کروڑ سے بڑھا کر 5 ارب 70 کروڑ کردیا ہے جیسا کہ لبرل ڈیموکریٹس کے تخمینوں سے ظاہر ہوتا ہے۔
جانسن کی جانب سے ’2030 تک 40 نئے اسپتال‘ فراہم کرنے کے عزم کے اعلان کے بعد سے ان اسپتالوں میں دیکھ بھال کے بیک لاگ کو دور کرنے سے وابستہ لاگت 10 اعشاریہ 45 فیصد کی سالانہ اوسط شرح سے بڑھ رہی ہے۔
اگر یہ رجحان برقرار رہتا ہے تو 2030 کی دہائی میں تعمیراتی کوششوں کے شروع ہونے تک متوقع اخراجات 5 ارب 70 کروڑ تک پہنچ سکتے ہیں۔
کچھ اسپتال اس طرح کی خستہ حالی تک پہنچ چکے ہیں کہ انہیں عملے اور مریضوں دونوں کےلیے ’بالکل خطرناک‘ سمجھا جاتا ہے جیسا کہ دسمبر میں این ایچ ایس کنفیڈریشن نے رپورٹ کیا تھا۔