• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیمپئنز ٹرافی 2025ء: نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں داخلہ بغیر اصل ٹکٹ و شناختی کارڈ ناممکن، سیکیورٹی سخت

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو 

آج سے کراچی میں شروع ہونے والی چیمپئنز ٹرافی 2025ء کے میچز کے لیے فول پروف سیکیورٹی کے انتظامات کر لیے گئے۔

سیکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل ایس ایس یو ہیڈ کوارٹرز میں ہونے والے اجلاس میں دی گئی۔

اجلاس کی صدارت ڈی آئی جی سیکیورٹی ڈاکٹر مقصود احمد نے کی جس میں میچ دیکھنے آنے والے شائقین کے لیے خصوصی ہدایات بھی جاری کی گئیں۔

سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے ایس ایس یو اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 6700 سے زائد اہلکار تعینات ہوں گے، شیڈول کے مطابق 19، 21 فروری اور 1 مارچ 2025ء کو میچز نیشنل بینک کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔

سیکیورٹی پلان کے مطابق ایس ایس یو کے 1045 کمانڈوز بشمول لیڈی کمانڈوز، سیکیورٹی ڈویژن کے 1745، ٹریفک پولیس کے 1390 اور اسپیشل برانچ کے 328 اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔

اہلکار نیشنل بینک کرکٹ اسٹیڈیم، کراچی ایئر پورٹ، روٹس، پارکنگ پوائنٹس، ہوٹلز اور دیگر مختلف مقامات پر مامور ہیں۔

اس کے علاوہ ماہرِ نشانہ باز بھی حساس مقامات پر تعینات کیے گئے ہیں۔

جدید تربیت یافتہ کمانڈوز پر مشتمل (S.W.A.T) ٹیم کسی بھی ہنگامی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے الرٹ رہے گی جبکہ ٹیم اسٹیڈیم کے اطراف گشت پر بھی مامور ہو گی۔

شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ سر شاہ سلیمان روڈ استعمال کرنے والے عوام الناس کسی بھی زحمت سے بچنے کے لیے میچ کے دوران متبادل راستہ اختیار کریں۔

نیشنل بینک اسٹیڈیم میچ دیکھنے آنے والے شائقین کے لیے پارکنگ کا انتظام بھی کیا گیا ہے۔

اسٹیڈیم سے متصل چائنہ گراؤنڈ، نیشنل کوچنگ سینٹر اور ایکسپو سینٹر بھی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی پارکنگ کے لیے مختص کیا گیا ہے۔

وی آئی پیز اور خصوصی پاسز کی حامل گاڑیوں کی پارکنگ اسٹیڈیم کے اندر رکھی گئی ہے۔

اسٹیڈیم میں داخلے کے لیے صرف مرکزی گیٹ اور گیٹ نمبر 04، 05، 06، 12، 13 اور 14 استعمال کیے جا سکیں گے۔

صرف وی آئی پیز اور اسٹیکر/پاسز کی حامل گاڑیاں گیٹ نمبر 8 سے داخل ہو سکیں گی، اسٹیڈیم کے احاطے میں سی این جی سلنڈر نصب شدہ گاڑیوں کے داخلے پر سخت پابندی ہو گی، نیشنل بینک اسٹیڈیم کے تمام گیٹ میچ کے شروع ہونے سے 3 گھنٹے پہلے کھول دیے جائیں گے۔

تمام تماشائیوں کو داخلی دروازوں پر سیکیورٹی چیکنگ سے گزارا جائے گا، کرکٹ کے متوالوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ کسی بھی قسم کی پریشانی و زحمت سے بچنے کے لیے میچ شروع ہونے سے قبل تشریف لائیں۔

ہدایات میں کہ گیا ہے کہ اسٹیڈیم میں داخل ہونے کے لیے اپنا اصل قومی شناختی کارڈ اپنے ہمراہ لانا لازمی ہے، اسٹیڈیم میں داخل ہونے کے لیے فزیکل میچ ٹکٹ (اصل میچ ٹکٹ کی ہارڈ کاپی) کا ہونا بھی لازمی ہے، آن لائن ٹکٹس پر اسٹیڈیم میں داخلہ ممکن نہیں ہو گا۔

آن لائن بک کروائے گئے ٹکٹس کی جگہ ٹی سی ایس کے مقرر کردہ مراکز سے فزیکل ٹکٹس حاصل کر سکتے ہیں، تماشائیوں کو اسٹیڈیم میں کھانے پینے کی کوئی بھی چیز مثلاً مشروبات، گلاس، پلاسٹک بوتلیں، یا کوئی بھی نشہ آور اور ممنوع اشیاء لانے کی اجازت نہیں ہو گی، کھانے پینے اور ریفریشمنٹ کی اشیاء اسٹیڈیم کے اندر لگے اسٹالز پر دستیاب ہوں گی۔

ممنوع اشیاء میں آتشیں اسلحہ، کھلونا بندوق، دھماکا خیز مواد، آتش بازی، سگریٹ شامل ہیں، اس کے علاوہ میچ باکس، لائٹر، خواتین کے ہینڈبیگ، تیز دھار اشیاء، دھاتی و لکڑی کی اشیاء اسٹیڈیم کے اندر لانا منع ہے۔

اسٹیڈیم اور اس کے اطراف ہر قسم کے ڈرون کیمروں کے استعمال پر سخت پابندی ہو گی۔

ایس ایس یو کی خصوصی بس اسٹیڈیم کے اطراف تعینات

ڈی آئی جی سیکیورٹی ڈاکٹر مقصود احمد نے کہا ہے کہ سندھ پولیس اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پُرعزم ہے کہ تمام شرکاء کے لیے ایک پُر امن اور خوش گوار ماحول فراہم کیا جائے، سیکیورٹی انتظامات دیگر متعلقہ اداروں کے اشتراک کے ساتھ تشکیل دیے گئے ہیں۔

ڈاکٹر مقصود احمد کا کہنا ہے کہ ایس ایس یو کی خصوصی کمانڈ اینڈ کنٹرول بس اسٹیڈیم کے اطراف امن و امان کی نگرانی کے لیے تعینات کی جائے گی، اسٹیڈیم کے اطراف تمام سڑکیں ٹریفک کی آمد و رفت کے لیے کھلی رہیں گی۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید