اسلام آباد (کامرس رپورٹر) آل پاکستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے تیل کی قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ کرنے کے حکومتی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اس اقدام کو واپس لینے کے لئے ملک گیر ہڑتال کی دھمکی دے دی۔ ایسوسی ایشن کے مطابق تیل کی قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ کرنے سے ایک غیر ملکی کمپنی کو پاکستان کی انرجی مارکیٹ پر مکمل کنٹرول حاصل ہو جائے گا جو معاشی خودکشی کے مترادف ہے۔ ایسوسی ایشن کے ترجمان حسن شاہ نے پٹرولیم ڈیلرز کو بتایا کہ غیر ملکی کمپنی کو سٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیر پاکستان کی تیل مارکیٹ پر مکمل کنٹرول دیا جا رہا ہے جس کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ڈی ریگولیشن کا افسوسناک فیصلہ پوری سپلائی چین کو درہم برہم کر دے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستانی آئل ریفائنریز بند ہو جائیں گی کیونکہ وہ غیر ملکی کمپنی سے مسابقت کی صلاحیت نہیں رکھتیں۔ مسابقت کے ہر امکان کو ختم کر کے اسے ایک ملٹی نیشنل کمپنی پر چھوڑ دینا ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ حسن شاہ نے کہا کہ پاکستان پندرہ دن سے زیادہ کی ضرورت کا تیل ذخیرہ نہیں کر سکتا جبکہ فری مارکیٹ کے اصول ایسے ممالک میں لاگو کئے جا سکتے ہیں جن میں کئی مہینے کی ضرورت کا تیل ذخیرہ کیا جا سکے۔ اس سے قبل لبریکنٹس اور ہائی آکٹین کی مارکیٹ کو ڈی ریگولیٹ کیا جا چکا ہے جس سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا تاہم کمپنیوں نے کارٹیل بنا لی۔ حسن شاہ نے خبردار کیا کہ اس اقدام کے نتیجے میں افراط زر میں اضافہ اور شرح مبادلہ کی قدر میں کمی واقع ہوگی جس سے معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔