سندھ ہائی کورٹ میں دائر کی جانے والی پیکا ترمیمی ایکٹ 2025ء کے خلاف درخواستیں آئینی بینچ کو بھیج دی گئیں۔
سماعت قائم مقام چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔
عدالت نے قرار دیا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کے خلاف تمام درخواستوں کی سماعت آئینی بینچ 11مارچ کو کرے گا۔
ادھر وفاقی حکومت نے درخواستوں پر جواب جمع کرانے کے لیے مہلت مانگ لی۔
قائم مقام چیف جسٹس جنید غفار نے کہا کہ یہ تو آئینی بنیچ کا کیس بنتا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ کیس آئینی بنیچ کا نہیں بلکہ عدالت سے ڈیکلریشن مانگی گئی ہے۔
جسٹس جنید غفار نے کہا کہ یہ کیس بنیادی انسانی حقوق کے آرٹیکل 19 اے کا نہیں ہوتا تو آج ہی مسترد کر دیتے۔
بیرسٹر علی طاہر نے کہا کہ دو رکنی بینچ واضح کر چکا ہے، ریگولر بینچ ڈیکلریشن دے سکتا ہے۔
عدالت نے کہا کہ اس ججمنٹ کا فائدہ اٹھانے کی کوشش نہ کریں، فیصلے کا اطلاق اس کیس میں نہیں ہوتا۔
عدالت نے ہدایت کی کہ تمام فریقین آئینی بنیچ کے سامنے پیش ہوں۔
واضح رہے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ 2025ء کو مختلف درخواستوں کے ذریعے سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔