• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈونلڈ ٹرمپ کا کانگریس سے پہلا خطاب، دہشتگرد کی گرفتاری پر پاکستان سے اظہارِ تشکر

فوٹو بشکریہ رائٹرز
فوٹو بشکریہ رائٹرز

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا پھر سے میدان میں آ گیا ہے، ہم نے ڈیڑھ ماہ میں جتنا کام کیا، اتنا دیگر نے 4 سال میں کیا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالنے کے بعد کانگریس سے پہلا خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی ہے۔

صدر ٹرمپ کے خطاب کے دوران ڈیموکریٹک رکنِ کانگریس آل گرین کی جانب سے سخت احتجاج کیا گیا جس پر انہیں کانگریس سے نکال دیا گیا۔

ٹرمپ کے خطاب کے دوران ڈیموکریٹک رکنِ کانگریس آل گرین احتجاج کر رہے ہیں—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا
ٹرمپ کے خطاب کے دوران ڈیموکریٹک رکنِ کانگریس آل گرین احتجاج کر رہے ہیں—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا

اپنے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹ کے چہرے پر مسکراہٹ لانے کے لیے کچھ نہیں کر سکتا، ڈیموکریٹ میرے لیے کھڑے نہیں ہوں گے، ایسا ہونا نہیں چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ابھی تو کام شروع ہی کیا ہے، معیشت کی بحالی میری اولین ترجیحات میں سے ایک ہے، جوبائیڈن نے انڈوں تک کی قیمت لوگوں کی قوتِ خرید سے باہر کردی تھی۔

امریکی صدر کا کہنا ہے کہ ہم نے توانائی کی قیمتوں میں کمی کی ہے، مزید پاور پلانٹ کھول رہے ہیں، اسی لیے نیشنل انرجی ایمرجنسی نافذ کی ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ پچھلی انتظامیہ سے ہمیں معاشی تباہی اور افراط زر کا ڈراؤنا خواب ملا تھا، ڈیموکریٹس کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں مل کر امریکا کو عظیم بنائیں۔

اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ٹیکس دہندگان کی رقم کا زیاں روکنے کے لیے میں نے ڈوج شعبہ بنایا، معدنیات کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے تاریخی اقدامات کروں گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میری قیادت میں امریکا نا قابلِ تسخیر ہے، توانائی کی قیمتوں میں کمی کی، پاور پلانٹ کھول رہے ہیں، میں نے نیشنل انرجی ایمرجنسی نافذ کی۔

انہوں نے کہا کہ شرحِ سود میں کمی لائی گئی، بجٹ میں توازن لائیں گے، 5 ملین ڈالرز سے گولڈ کارڈ جاری کریں گے جو گرین کارڈ سے بہتر ہو گا، ہم اپنا قرض گولڈ کارڈ لینے والوں کی رقم سے اتاریں گے، تبدیلی کی راہ میں حائل بیوروکریٹس کو نکال دیں گے، 6 ہفتوں کے دوران تقریباً 100 کے قریب ایگزیکٹیو آرڈرز پر دستخط کیے ہیں، امداد کے طور پر دیا پیسہ واپس لا کر مہنگائی کم کرنے کے لیے استعمال کریں گے۔

امریکی صدر کا کہنا ہے کہ 2 اپریل سے جو ملک امریکا پر ٹیکس لگائے گا، ہم اس پر جوابی ٹیکس لگائیں گے، کینیڈا کو سبسڈی دیتے ہیں، اب ایسا نہیں ہو گا، نئی تجارتی پالیسی سے کسانوں کو فائدہ ہو گا، کوئی مقابلہ نہیں کر سکے گا، 4 سال میں 21 ملین افراد امریکا آئے، بائیڈن کی اوپن بارڈر پالیسی تھی، ہم غیرقانونی امیگرینٹس کو نکالیں گے، غیر قانونی امیگرینٹس کے خلاف امریکی تاریخ کا سخت ترین کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے، میکسیکن گینگ اسی فہرست میں شامل ہے جس میں داعش ہے، کینیڈا اور میکسیکو کو امریکا میں منشیات کی اسمگلنگ روکنا ہو گی۔

امریکی صدر کا پاکستان سے اظہارِ تشکر

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ افغانستان سے امریکی فوج کا انخلاء شاید امریکی تاریخ کا سب سے شرمناک لمحہ تھا، افغانستان سے امریکی انخلاء کے دوران داعش کے حملے میں 13 امریکی فوجی ہلاک ہوئے تھے، مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہے کہ افغانستان میں دہشت گری کا بڑا ذمے دار پکڑا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امریکیوں کو ہلاک کرنے والا اس وقت امریکا لایا جا رہا ہے، اسے لایا جا رہا ہے تاکہ وہ امریکا میں قانون کا سامنا کرے، اس دہشت گرد کی گرفتاری میں مدد پر حکومتِ پاکستان کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کانگریس میں خطاب کے دوران کئی ڈیموکریٹک اراکین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر لفظ ’جھوٹا‘ لکھا تھا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید