• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی ایم ایف کا ریونیو بڑھانے اور اخراجات کم کرنے پر زور

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو

پاکستان اور  عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات جاری ہیں۔

ذرائع کے مطابق فریقین موجودہ مالی سال کی کارکردگی اور اگلے مالی سال کے اہداف پر مشاورت کر رہے ہیں جس میں آئی ایم ایف نے ریونیو بڑھانے اور اخراجات کم کرنے پر زور دیا ہے۔

مذاکرات میں آئی ایم ایف کو رائٹ سائزنگ اقدامات کے تحت خزانے پر بوجھ کم کرنے پر بریفنگ دی گئی، اگلے مالی سال ٹیکس ریونیو کا ہدف 15 ہزار ارب روپے سے زیادہ رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اگلے مالی سال ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح بڑھ کر 13 فیصد تک جانے کا امکان ہے جبکہ نان ٹیکس ریونیو کی مد میں اگلے مالی سال 2745 ارب جمع ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

ذرائع وزارتِ خزانہ نے اگلے مالی سال معاشی نمو بڑھ کر 4 فیصد سے تجاوز کر جانے کا امکان ظاہر کیا ہے۔

رواں مالی سال معاشی گروتھ ساڑھے 3 فیصد تک محدود رہنے کی توقع ہے جبکہ اگلے سال بھی مہنگائی کی شرح سنگل ڈیجیٹ تک محدود رہ سکتی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بیرونی مالی ضروریات کے لیے 20 ارب ڈالرز سے زیادہ درکار ہوں گے جس کے لیے اگلے سال بھی دوست ممالک سے ڈپازٹس رول اوور کرائے جائیں گے۔

 آئی ایم ایف کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ سرکاری اداروں میں ڈیڑھ لاکھ خالی اسامیاں مستقل ختم کر دیں، مختلف محکموں میں ملازمین کو رضاکارانہ طور پر ریٹائرمنٹ کی پیشکش کی جائے گی، گولڈن ہینڈ شیک کے تحت اضافی ملازمین کو واجبات ادا کرنے کا پلان ہے۔

بریفنگ میں آئی ایم ایف کو رائٹ سائزنگ اقدامات کے تحت سرکاری خزانے پر مزید بوجھ کم کرنے اور سول سرونٹس ایکٹ 1973ء میں ترمیم کر کے فالتو اسامیاں ختم کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی۔

تجارتی خبریں سے مزید