• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

50 سے 60 کی عمر کے دوران صحت بخش خوراک سے ڈیمنشیا کے خطرات کو کم کیا جاسکتا ہے، تحقیق

صحت بخش غذا کے استعمال سے ڈیمنشیا کے خطرات کو کم کیا جاسکتا ہے، تحقیق(تصویر سوشل میڈیا)۔
صحت بخش غذا کے استعمال سے ڈیمنشیا کے خطرات کو کم کیا جاسکتا ہے، تحقیق(تصویر سوشل میڈیا)۔

ایک حالیہ تحقیق کے مطابق جب آپکی عمر 50 یا 60 کے پیٹھے میں ہو تو صحت بخش خوراک سے ڈیمنشیا (دماغی کمزوری جو نسیان پر مبنی بیماری ہے) کے خطرات کو کم کیا جاسکتا ہے۔

تحقیق نے طویل عرصے سے یہ تجویز کیا ہے کہ مچھلی، دالوں اور سبزیوں پر مشتمل خوراک اور چند میٹھی ڈشز یادداشت کو نقصان پہنچانے والے عمل کو  25 فیصد تک کم یا روک سکتے ہیں۔ 

اب اس حوالے سے برطانوی سائنسدانوں نے یہ پتہ لگایا ہے کہ 48 سے 70 سال کی عمر کے درمیان اگر مذکورہ بالا غذائی پروگرام پر عمل کیا جائے تو اس کے نتیجے میں دماغ کے ان افعال کو متحرک اور بہتر کیا جاسکتا ہے جو تشخیص سے قبل ہی مخصوص تنزلی کی جانب گامزن ہوتے ہیں۔ 

یونیورسٹی آف آکسفورڈ کے ماہرین نے پتہ لگایا ہے کہ وہ لوگ جن میں جسم کے درمیانے حصے میں چربی کم ہوتی ہے، ان کی عمر کے اس حصے میں یادداشت بہتر ہوتی ہے اور بڑھتی عمر کے ساتھ ان کے سوچنے کا انداز کافی لچکدار ہوتا ہے۔

جرنل جاما نیٹ ورک اوپن میں محققین نے لکھا ہے کہ دنیا بھر میں غیر صحت بخش غذائی عادات کی جانب منتقل ہونے سے ذیابیطس (شوگر)، امراض قلب اور موٹاپے جیسی بیماریوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور یہ سارے عوامل ڈیمنشیا کے معلومہ رسک فیکٹرز ہیں۔ 

واضح رہے کہ اس تحقیق کے دوران ماہرین نے  512 برطانوی شہریوں کی غذائی عادات کا 11 سال تک  تجزیہ کیا جبکہ  664 افراد کی 21 برس تک کمر سے کولہوں تک کی پیمائش کا جائزہ لیکر مذکورہ بالا نتائج اخذ کیے۔

صحت سے مزید