• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کسی ملک یا صوبے کی ترقی و خوشحالی کا انحصار اس بات پر ہے کہ وہاں سیاسی استحکام ہو،معیشت درست سمت میں چل رہی ہو اور انتظامی معاملات گڈ گورننس کے اصولوں کے مطابق انجام پا رہے ہوں اور ان سب کے ثمرات کماحقہ عوام تک پہنچ رہے ہوں۔وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اس حوالے سے اپنی حکومت کی ایک سالہ کارکردگی اور منصوبےعوام کے سامنے لائے ہیں اور صوبے نے جو ترقی کا سفر طے کیا ہے وہ کافی حوصلہ افزا ہے۔اس میں ہونے والی اہم پیش رفت میں ہاری کارڈکا اجراء،196نئی روڈز سکیمز، 2500کلومیٹر سڑکیں اور 4لاکھ گھروں کی تعمیر شامل ہے۔171صفحات پر مشتمل اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صوبے میں صحت،تعلیم،امن وامان، انفراسٹرکچر،آئی ٹی،ٹرانسپورٹ،واٹر مینجمنٹ،زراعت اور گورننس اصلاحات سمیت تمام شعبوں میں اہم اقدامات ہوئے ہیں جن سے عوام مستفید ہو رہے ہیں۔گورننس میں ڈیجیٹلائزیشن پر خصوصی فوکس کیا گیا۔ایک سال میں 28ارب روپے کسانوں کو دیے گئے۔3428طلباء کو گریجویشن اور 14سرکاری عمارتیں سولرائز کی گئیں۔مختلف طبی اداروں میں عوام کی خدمات کے حوالے سے سہولتوں میں اضافہ کیا گیا۔بچوں کی شرح اموات میں نمایاں کمی ہوئی۔سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن نے پاکستان کے پہلے روبوٹک سنٹر اورPET CTیونٹ کا آغاز کیا۔جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سنٹر نے دوسرا روبوٹک سرجیکل سسٹم شروع کیا۔سندھ ایمرجنسی ریسکیو سروس 1122نے ریسکیو کوریج کو بہتر بنایا اور بڑی شاہراہوں پر سیٹلائٹ سٹیشن قائم کیے۔وزیر اعلیٰ سندھ کی ایک سالہ کارکردگی قابل ستائش ہے جس میں انہوں نے حقیقی معنوں میں عوامی فلاح و بہبود کے اقدامات اٹھائے ہیں۔یہی وہ عوامی خدمت کا جذبہ ہے جسے عملی قالب میں ڈھال کر ہر سیاستدان عوام کے دل جیت سکتا ہے ۔

تازہ ترین