• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ کی معیشت غیر متوقع طور پر صفر اعشاریہ ایک فیصد سکڑ گئی

تصویر سوشل میڈیا۔
تصویر سوشل میڈیا۔

برطانیہ کی معیشت نے جنوری میں 0.1 فیصد غیر متوقع سکڑنے کا سامنا کیا ہے، جس نے موسم بہار کے آنے والے بیان سے پہلے ریچل ریوز کو ایک دھچکا پہنچایا ہے۔ 

 یہ ڈاؤن فال ماہرین اقتصادیات کےلیے حیران کن تھا، جنہوں نے اس مہینے کے لیے 0.1 فیصد کی شرح نمو کی توقع کی تھی۔ دفتر برائے قومی شماریات (او این ایس) کے اعداد و شمار کے مطابق خدمات کا شعبہ صنعتی شعبے میں ہونے والی کمی کو پورا کرنے میں ناکام رہا، جس کی وجہ سے پچھلے مہینے سے مسلسل ترقی میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔

جنوری 2025 میں مینوفیکچرنگ آؤٹ پٹ میں 1.1 فیصد کی کمی واقع ہوئی، جو پچھلے سال دسمبر میں 0.7 فیصد کے پچھلے اضافے سے زیادہ ہے۔ تعمیراتی شعبے نے بھی معیشت پر منفی اثر ڈالا، کیونکہ موسم سرما کے منفی اثرات نے ہاؤسنگ کی ترقی میں رکاوٹ ڈالی۔

خدمات کے شعبے میں صرف 0.1 فیصد کا معمولی اضافہ ہوا، جو بنیادی طور پر مہمان نوازی، فنون لطیفہ اور تفریحی صنعتوں میں کمی سے متاثر ہوا۔

او این ایس نے اشارہ دیا ہے کہ اکتوبر 2024 میں ختم ہونے والے تین مہینوں کے مقابلے میں جنوری 2025 تک کے تین مہینوں کے دوران جی ڈی پی میں 0.2 فیصد اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

جس کی بڑی وجہ خدمات کے شعبے کی ترقی سے ہے۔ کے پی ایم جی یوکے کے چیف اکنامسٹ Yael Selfin نے کہا برطانیہ کی معیشت میں سال کی شروعات ایک نقصان سے ہوتی ہے کیونکہ معاشی نقطہ نظر سے عالمی غیر یقینی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔

ریوز نے معاشی بدحالی کو اس عالمی غیر یقینی صورتحال کی وجہ قرار دیا ہے، جبکہ اس بات پر زور دیا ہے کہ دفاعی اخراجات کو بڑھانے کے لیے ایک اسٹریٹجک منصوبہ اقتصادی ترقی کو تحریک دے سکتا ہے۔

برطانیہ و یورپ سے مزید