• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لندن: برطانیہ میں پناہ گزینوں کے کیسز میں 500 فیصد اضافہ، ٹیکس دہندگان پر اربوں کا بوجھ

تصویر، بشکریہ انٹرنیشنل میڈیا
تصویر، بشکریہ انٹرنیشنل میڈیا

برطانیہ میں پناہ گزینوں کے اپیلوں کے فیصلوں کا انتظار کرنے والوں کی تعداد میں گزشتہ دو سالوں میں 500 فیصد تک اضافہ ہوگیا ہے، جس سے ٹیکس دہندگان پر اربوں پاؤنڈ کا مالی بوجھ پڑ رہا ہے۔

وزارت انصاف کے اعداد و شمار کے مطابق، 2024 کے آخر تک 41,987 اپیلز زیر التوا ہیں، جو 2023 کے شروع میں 7,173 تھیں۔ صرف 2024 کے آخری سہ ماہی میں 12,183 اپیلز دائر کی گئیں، جبکہ پناہ گزین درخواستوں کی منظوری کی شرح 47 فیصد تک گر گئی۔

رفیوجی کونسل کے مطابق، ہوم آفس کی جانب سے کیس ورکرز کی بھرتی اور ابتدائی انٹرویوز کو تیز کرنے کی کوششوں کے نتیجے میں فیصلوں میں غلطیوں اور کوتاہیوں میں اضافہ ہوا ہے۔

رفیوجی کونسل کے سی ای او انور سولومن نے کہا کہ نظام میں نئی رکاوٹوں سے بچنے کے لیے ابتدائی فیصلہ سازی کو بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے۔ 2024 کے آخر تک ہوم آفس کی جانب سے 38,079 پناہ گزینوں کو ہوٹلوں میں رکھا گیا، جس کی سالانہ لاگت £1.5 ارب تک پہنچ سکتی ہے اگر یہ رجحان جاری رہا۔

سولومن نے کہا کہ کیسز کے موثر حل سے نہ صرف اخراجات کم ہوں گے بلکہ ہزاروں افراد کو غیر یقینی صورتحال سے بھی نجات ملے گی۔

برطانیہ و یورپ سے مزید