• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

PAC، توشہ خانہ، 1990ء سے 2002 تک کا ریکارڈ نہ ملنے کا انکشاف

اسلام آباد (عاطف شیرازی ، نامہ نگار) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے توشہ خانہ تحائف کی تمام نیلامیوں اور 1947تک کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا، آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ 1990ء سے 2002ء تک کا توشہ خانہ کا ریکارڈ ہمیں نہیں ملا۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی جنید اکبر کی زیر صدارت ہوا۔ پی اے سی اجلاس میں کابینہ ڈویژن، پٹرولیم ڈویژن کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔کابینہ ڈویژن کی آڈٹ رپورٹ 24-2023ء زیر غور رہی جس میں تین ارب روپے سے زائد کی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی۔ کابینہ ڈویژن کی محکمانہ اکاؤنٹس کمیٹی جوائنٹ سیکرٹری کی زیر صدارت کروانے کے معاملے میں پی اے سی کی سیکرٹری کابینہ ڈویژن کی سرزنش کی گئی۔ پی اے سی نے وہ تمام آڈٹ اعتراضات مؤخر کر دئیے ۔ سیکرٹری کابینہ نے توشہ خانہ رولز پر بریفنگ میں بتایا کہتوشہ خانہ رولز کابینہ کے سوا کوئی نہیں بناسکتا توشہ خانہ رولز میں وقتاً فوقتاً کابینہ کی منظوری کے بغیر ترامیم کی گئیں، وزیر اعظم کیلئے رولز میں نرمی رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کی گئی، توشہ خانہ رولز میں 2001 ، 2004 اور 2006 میں ترامیم کی گئیں، 2007، 2011، 2017 اور 2018 میں بھی رولز میں ترامیم کی گئیں، چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ بار بار توشہ خانہ کے رولز میں ترامیم کی ضرورت کیوں پڑی؟ سیکرٹری کابینہ نے کہا کہ ہمارے پاس جو تحائف آتے ہیں ہم اسے ویسے ہی توشہ خانہ میں رکھ دیتے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید