• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کاز لسٹ کی منسوخی، کیا اچھا ہوتا میری عدالت کی بنیادوں میں بارود رکھ کر اڑا دیتے، جسٹس اعجاز اسحاق

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، ایجنسیاں، جنگ نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس اعجاز اسحاق خان نے مشال یوسفزئی کی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کیخلاف توہین عدالت کیس کی کازلسٹ منسوخ ہونے کے معاملے پرشدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کیا اچھا ہوتا میری عدالت کی بنیادوں میں بارود رکھ کر اڑا دیتے،جج کی مرضی کے بغیر چیف جسٹس کیس ٹرانسفر نہیں کرسکتا،انا کا مسئلہ بنا کر جو کر رہے ہیں وہ ہائیکورٹ کے بخیے ادھیڑ دیگا۔جسٹس اعجاز اسحاق نے مشال یوسفزئی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ گائیڈڈ میزائل پہلے آپکی طرف جارہا تھا ،اب ہماری طرف آرہا ہے۔عدالتی حکم کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کیس کی کاز لسٹ منسوخ کرنے پر عدالت کے طلب کرنے پر ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل اسلام آباد ہائیکورٹ سلطان محمود عدالت میں پیش ہوئے۔جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے اسٹیٹ کونسل سے استفسار کیا جو کچھ ہوا ہے کیا آپ اس میں ملوث ہیں؟ آپ نے کس کے کہنے پر کازلسٹ منسوخ کی؟ ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل نے عدالت کو بتایا کہ ہمیں چیف جسٹس آفس سے ہدایات آئی تھیں، چیف جسٹس آفس سے کہا گیا لارجر بینچ بنا دیا ہے۔

اہم خبریں سے مزید