ناروے کے ایک شخص نے مصنوعی ذہانت چیٹ بوٹ ’چیٹ جی پی ٹی‘ کے خلاف شکایت درج کروا دی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اروی ہجیلمار ہولمین نامی نارویجن شخص نے چیٹ جی پی ٹی کے جھوٹے دعوے کی بنیاد پر اس کے خلاف شکایت درج کروائی ہے۔
چیٹ جی پی ٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ شخص نے اپنے 2 بیٹوں کو قتل کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مذکورہ شخص نے چیٹ جی پی ٹی سے اپنے بارے میں چند سوالات پوچھے جس پر مصنوعی ذہانت چیٹ بوٹ نے بتایا کہ اروی ہجیلمار ہولمین ناروے کا رہائشی ہے جس نے اپنے 2 بیٹوں، جن کی عمر 7 اور 10 سال تھی کو دسمبر 2020ء میں ناروے کے شہر ٹرنڈہیم میں جان سے مار دیا تھا، ان کے دونوں بیٹے اپنے گھر کے قریب تالاب میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے، جس پر اسے 21 سال کے لیے جیل بھیج دیا گیا ہے۔
اروی ہجیلمار ہولمین نے اپنے حوالے سے جھوٹی معلومات ملنے پر ناروے کی ڈیٹا پروٹیکشن اتھارٹی سے رابطہ کیا اور کہا کہ چیٹ جی پی ٹی نے جو معلومات فراہم کی ہیں وہ ہتک آمیز اور یورپی ڈیٹا پروٹیکشن قوانین کی خلاف ورزی کر رہی ہیں۔
اس نے چیٹ بوٹ بنانے والی کمپنی اوپن اے آئی پر جرمانہ عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔