اسرائیل میں عوام کے وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو کے خلاف ہونے والے احتجاج شدت اختیار کر گئے۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق تل ابیب اور یروشلم میں نیتن یاہو کے گھر کے قریب اسرائیلی عوام نے بڑی تعداد میں جمع ہو کر احتجاج کیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ احتجاجی مظاہرے داخلی سیکیورٹی ایجنسی شن بیت کے سربراہ رونن بار کی برطرفی اور غزہ پر دوبارہ حملوں کے آغاز کے فیصلے کے خلاف کیے جا رہے ہیں۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو کی حکومت 59 یرغمالیوں کو واپس لانے میں ناکام ہو گئی اور اب ملک میں جمہوریت کو نقصان پہنچا کر آمریت کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہم اسرائیلی میں ترکیہ اور ایران کی طرح جمہوریت دشمن عناصر کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
رپورٹ کے مطابق جب سینکڑوں افراد نیتن یاہو کی رہائش گاہ کے باہر پہنچے تو پولیس نے اُنہیں رکاوٹیں ہٹا کر آگے بڑھنے سے طاقت کے ذریعے روکا اور واٹر کینن کا استعمال کرتے ہوئے کئی مظاہرین کو گرفتار بھی کیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نیتن یاہو کے حمایتیوں اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں بھی ہوئیں۔