کوئٹہ (خ ن)صوبائی مشیر برائے کھیل و امور نوجوانان مینا مجید بلوچ نے 22 مارچ عالمی یوم پانی کے طور پر منایا جاتا ہے کی مناسبت سے جاری بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں پانی کے بحران سے نمٹنے کے لئے فوری اور عملی اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی یوم پانی ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ پانی صرف ایک وسیلہ نہیں، بلکہ ہماری زندگی اور معیشت کی بنیاد ہے۔ اس دن ہمیں یہ عہد کرنا ہوگا کہ ہم پانی کے ہر قطرے کی قدر کریں گے اور اسے محفوظ بنانے میں اپنا کردار ادا کریں گے جبکہ پانی کے ہر بوند کی بچت اور محفوظ استعمال ہر شہری کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ بیان میں مینا مجید بلوچ نے کہا کہ بلوچستان ایک خشک اور نیم خشک خطہ ہے جہاں زیر زمین پانی کی سطح تیزی سے کم ہو رہی ہے۔ بارشوں میں کمی، بے دریغ پانی کے استعمال اور جدید آبی ذخائر کے فقدان کی وجہ سے پانی کا بحران شدت اختیار کر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس صورتحال کو کنٹرول نہ کیا گیا تو آنے والے سالوں میں بلوچستان کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کی سربراہی میں پانی کے بحران سے نمٹنے کے لئے اہم منصوبوں پر کام کر رہی ہے جس کی اہم مثال کچھی کینال کا عظیم الشان منصوبہ ہے جو موجودہ دور میں تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت نے بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے لئے چھوٹے اور بڑے ڈیموں کی تعمیر، جدید آبپاشی نظام متعارف کرانا اور پانی کے ضیاع کو روکنے کے لئے سخت قوانین کا نفاذ شروع کر دیا ہے جس کے دور رس نتائج برآمد ہونگے۔ مینا مجید نے آخر میں کہا کہ عالمی یوم پانی ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ پانی صرف ایک وسیلہ نہیں بلکہ ہماری زندگی اور معیشت کی بنیاد ہے اس دن ہمیں یہ عہد کرنا ہوگا کہ ہم پانی کے ہر قطرے کی قدر کریں گے اور اسے محفوظ بنانے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔