کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) وکلاءرہنمائوں خالد کبدانی، اسرار بلوچ، شعیب سمالانی،اقبال ساتکزئی اوردیگر نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت تمام مظاہرین کو رہا اوران کے مطالبات تسلیم کیے جائیں۔یہ بات انہوں نے ہفتہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ چند دہائیوں سے بلوچستان میں سیاسی کارکنوں و عام لوگوں کو آئے روز جبری گمشدگی و ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جارہا ہےاور حالیہ دنوں میں یہ سلسلہ عروج پر ہے جس کے خلاف گزشتہ روز بلوچ یکجہتی کمیٹی کی طرف سے احتجاجی دھرنا دیا گیا تھا جب مظاہرین احتجاجی دھرنے کے لئے سریاب روڈ پہنچے تو ان پر شیلنگ ، لاٹھی چارج کے ساتھ ساتھ مبینہ طور پر فائرنگ بھی کی جس کے نتیجے میں راہگیر و مظاہرین جاں بحق اور زخمی ہوئے جس کے خلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنما ڈاکٹر ماہرنگ بلوچ لاشوں کو لے کر سریاب روڈ پر احتجاجی دھرنے پر بیٹھیں توان پر کریک ڈاؤن کیا گیا ڈاکٹر ماہرنگ بلوچ اور دیگر شرکاء کو لاشوں سمیت وہاں سے اٹھاکر مبینہ طور پر نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا انہوں نے کہا کہ حکومت اور ذمہ دار اس طرح کے عمل سے گریز کریں کسی کو بھی جبری طور پر لاپتہ کرنا غیرقانونی اور غیرآئینی عمل ہے اور اس کے خلاف احتجاج ہر شہری کا حق ہے ۔ پرامن مظاہرین پر کریک ڈاؤن قابل مذمت اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے ۔