• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آرمی چیف کی سفارشات، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے قانون سازی کا فیصلہ

اسلام آباد (محمد صالح ظافر)قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی پیش کردہ سفارشات کی روشنی میں دہشت گردی اور اسکے رجحانات کے خاتمے کیلئے مطلوبہ قانون سازی کا فیصلہ، جس سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ناگزیر اختیارات مل جائیں گے ،قوانین پر غور کرنے اور منظوری کے کئے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس الگ الگ سات اور آٹھ اپریل کو طلب کرنے کا فیصلہ ،نئے قوانین ہارڈ اسٹیٹ کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہونگے ماضی کی طرح ان میں سن سیٹ کلاز بھی ہو سکتی ہیں ،مجوزہ قانون سازی آئین میں دستیاب شہری آزادیوں پر اثر انداز نہیں ہو گی ،پارلیمانی ایوانوں کے اجلاس دو ہفتے جاری رہیں گے ان میں دہشتگردی اور صدر آصف زرداری کے خطاب پر بحث ہوگی،دہشتگردی کے الزامات میں ماخوذ تحریک انصاف کے سینیٹرر چوہدری اعجاز کو پروڈکشن آرڈر پر ایوان میں لانے کا معاملہ دلچسپ ہو گا۔وفاقی حکومت نے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں بری فوج کے سربراہ جنرل سیدعاصم منیر کی سفارشات کی روشنی میں دہشت گردی کے خاتمے اور اسکے رجحانات پر قابو پانے کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مطلوبہ اختیارات فراہم کرنے کی غرض سے قانون سازی کے لئے پیر7اپریل کو قومی اسمبلی اور اس کے اگلے روز سینیٹ کے اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ جنگ /دی نیوز کو حد درجہ قابل اعتماد ذرائع نے جمعرات کو یہاں بتایا ہے کہ مجوزہ قانون سازی کے لئے سفارشات اور تجاویز وضع کرنے پر تیزی سے کام شروع ہوگیا ہےاس سلسلے میں قانون و انصاف کے وفاقی وزیر سینیٹرمحمد اعظم تارڑ کو خصوصی ذمہ داری سونپ دی گئی ہے جنہوں نے متعلقہ وزارتوں اور ان کے وزراء سے مشاورت کے بعد قانونی مسودات پر ابتدائی کام مکمل کرلیا ہے اس سلسلے میں عندالضرورت صوبائی حکومتوں کو بھی مشاورت میں شامل کیا جائے گا۔

اہم خبریں سے مزید