کراچی(اسٹاف رپورٹر) ایم کیو ایم پاکستان نے کراچی میں ڈمپر اور ٹرک مافیا کے ہاتھوں بے گناہ شہریوں کے جاں بحق ہونے کے سوگ میں عیدلفطر سادگی سے منانے کا فیصلہ کیا ہے،پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر کالد مقبول صدیقی نے اتوار کو بہادرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم حادثات میں جاں بحق افراد کے لیے پٹیشن دائر کرنے جارہی ہے۔ہم اس حوالے سے پھر کورٹ میں حجت تمام کرنے جارہے ہیں ،ہماری لاتعداد پٹیشنز کورٹس میں میں پڑی سسک ر ہی ہے ، اس موقع پر سنیئر رہنما سید امین الحق، نسرین جلیل اور دیگر بھی موجود تھے، خالد مقبول نے کہا کہاگر سندھ کے شہری علاقوں کو صوبہ قبول نہیں کرتا تو وفاق میدان میں آئے ڈمپر ٹینکر سے جاں بحق و زخمی ہونے والوں کے لئے معاوضے کا اعلان کرے، شہر میں ایک بار پھرلیاری گینگ وار کی طرح اغوا برائے تاوان کی وارداتیں شروع ہوگئی ہیں، قانون نافذ کرنیوالے اور چور دونوں کا تعلق اس شہر سے نہیں ،حالات و واقعات بتاتے ہیں چوروں ڈاکوؤں کو کھلی چھوٹ ہےاگر حالات ایسے ہی رہے تو شہر کوپھر80کی دہائی کی طرف جاتا دیکھ رہا ہوں، تسلسل کیساتھ ڈمپر سے ہلاکتیں ہورہی ہیں، کیا پیغام دیا جارہا ہے، ڈمپر نان کسٹم پیڈ اور اسمگل شدہ ہیں، انہیں مافیا طرز پر چلایا جاتا ہے۔ ایک سسٹم ڈمپر مافیا کو سپورٹ کرتا ہے، چیف جسٹس کو خط لکھا ہے جس میں درخواست کی ہے کہ صورت حال پر سپریم کورٹ سوموٹو لے، عدالتیں ہمیں بتائیں کہ ہمیں انصاف کہاں سے ملے گا، عیدسے پہلے ہی اس شہر کے شہریوں کو سوگ میں ڈال دیا گیا ہےپورے رمضان اس شہر کی سڑکیں یہاں کے شہریوں کے خون سے لال ہوتی رہی ہیںاس سے پہلے اس شہر کے مکین ڈکیتوں کے ہاتھوں مارے جاتے رہےہم چلاتے رہے اور بولتے رہے ،حکومت کے کانوں پر جوں نہ ر ینگی،بشری زیدی کے واقعہ نے ماضی میں اس شہر کا سیاسی منظر نامہ تبدیل کیاغفلت اور بے رحمی کا ایک سلسلہ ہے جو اس شہر کے ساتھ کیا جارہا ہےڈمپر اور ٹرک مافیا نے اس شہر کو یرغمال بنا رکھا ہےاس شہر کو ڈرگ مافیا اور اسلحہ مافیا نے 80کی دہا ئی میں میں برباد کیا، اگر عدالتوں سے بھی ہمیں انصاف نہیں ملنا تو ہمیں وہ دروازہ بتائیں جسے ہم کھٹکھٹائیں وزیراعظم، صدر مملکت بتائیں ہم کہاں جائیں اس شہر میں ہونے والے تمام جرائم بیروزگاری، لسانی و متعصابہ فیصلوں پر بھی کیا احتجاج نہ کیا جائے اس شہر کے ریٹائرڈ لوگوں کو پنشن نہیں دی جارہی، جعلی ڈومیسائل پر اس شہر کی نوکریاں حاصل کرنے والوں کو پنشن سمیت تمام سہولیات حاصل ہیں ،میں شہر کے مخیر حضرات سے ا پیل کرتا ہوں کہ وہ آگے آئیں اور اس شہر کو انصاف دلانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں ،آئیں، آج بھی جناح سمیت دیگر اسپتال اس شہر کے مخیر حضرات چلا رہے ہیں ، شہر کے لوگ پانی کا ٹیکس دینے کے باوجود پانی ٹنکروں سے خرید رہے ہیں ، ملک میں اگر کوئی سب سے زیادہ ٹیکس دے رہے ہیں تو وہ کراچی کے شہری اور منتخب نمائندے ، سندھ ہائی کورٹ ا ور سندھ حکومت سمیت لوکل حکومت نے چارج پارکنگ ختم کر دی ہےمیں شہریوں سے کہتا ہوں کہ کسی صورت جعلی چارج پاکنگس میں پیسے نہ دیں، انہوں نے متنبہ کیا کہ شہر کے حالات کی خرابی پر اگر کل عوام معاملات اپنے ہاتھ میں لے تو اسے لسانی نہ سمجھا جائے۔