• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیونگم چبانے کے شوقین افراد کیلئے بری خبر

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو

چیونگم چبانے کے شوقین افراد کے لیے بری خبر ہے، ایک تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ چیونگم چبانے سے مائیکرو پلاسٹک لعابِ دہن میں شامل ہو سکتا ہے۔

نئی تحقیق کے مطابق چیونگم میں مائیکرو پلاسٹک شامل ہو سکتا ہے، ایک ابتدائی مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ صرف ایک چیونگم چبانے سے سیکڑوں سے لے کر ہزاروں مائیکرو پلاسٹک کے ذرات تھوک میں شامل ہو سکتے ہیں۔

یہ تحقیق فی الحال جائزہ (peer review) کے عمل سے گزر رہی ہے اور  جلد سان ڈیاگو میں امریکی کیمیائی سوسائٹی کے 2 سالہ اجلاس میں پیش کی جائے گی۔

 تحقیق کے مصنفین امید کر رہے ہیں کہ جائزے کے بعد اس رپورٹ کو رواں سال "Journal of Hazardous Materials Letters" میں شائع کیا جائے گا۔

ایک پروفیسر نے کہا ہے کہ ہمارا مقصد لوگوں کو خوفزدہ کرنا نہیں ہے، سائنسدانوں کو یہ معلوم نہیں ہے کہ مائیکرو پلاسٹک ہمارے لیے نقصان دہ ہے یا نہیں، انسانی آزمائشیں موجود نہیں ہیں، لیکن ہمیں یہ معلوم ہے کہ ہم روزمرہ کی زندگی میں پلاسٹک کے ذرات کا سامنا کر رہے ہیں اور یہی وہ چیز ہے جسے ہم نے اس تحقیق میں جانچنے کی کوشش کی ہے۔

مائیکرو پلاسٹک ایسے پالیمر کے ذرات ہوتے ہیں جو سائز میں 5 ملی میٹر سے کم اور 1 مائیکرو میٹر تک ہو سکتے ہیں، اس سے بھی چھوٹے پلاسٹک نینو پلاسٹک کہلاتے ہیں۔

پرانی تحقیقات کے مطابق مائیکرو پلاسٹک جسم میں کھانے اور سانس لینے کے ذریعے داخل ہوتے ہیں، سائنسدانوں نے ان کے ذرات کو مختلف جسمانی حصوں میں دریافت کیا ہے، جس میں خون، پھیپھڑے، دماغ شامل ہیں، یہی وجہ ہے کہ محققین نے مائیکرو پلاسٹک کے دیگر ممکنہ ذرائع اور ان کی مقدار کی نشاندہی کرنے کی کوشش کی ہے۔

ڈاکٹر موہانٹی نے بتایا کہ چیونگم ایک ایسی خوراک ہے جس میں پلاسٹک پالیمر بطور جزو استعمال ہوتا ہے، دیگر غذاؤں میں مائیکرو پلاسٹک آلودگی کی وجہ سے شامل ہوتے ہیں، جبکہ چیونگم میں یہ جان بوجھ کر شامل کیا جاتا ہے۔

محققین کے مطابق یہ اپنی نوعیت کا پہلا مطالعہ ہے جس میں تجارتی طور پر دستیاب چیونگمز میں مائیکرو پلاسٹک کا تجزیہ کیا گیا ہے۔

تحقیق کے دوران امریکا میں مقبول چیونگم کے 10 برانڈز کو کو شامل کیا گیا، ایک فرد کو ایک چیونگم 4 منٹ تک چبانے کے لیے کہا گیا اور اس دوران ہر 30 سیکنڈ کے بعد لعابِ دہن کا نمونہ اکٹھا کیا گیا۔

4 منٹ بعد ان افراد کو خالص پانی سے 3 سے 5 بار کلیاں کرنے کا کہا گیا اور ان کلیوں کے نمونوں کو بھی اکٹھا کیا گیا، کچھ افراد کو چیونگم 20 منٹ تک چبانے کی ہدایت کی گئی اور ہر 2 منٹ بعد لعابِ دہن کے نمونے اکٹھے کیے گئے۔

نتائج سے انکشاف ہوا ہے کہ ہر ایک گرام چیونگم چبانے سے اوسطاً پلاسٹک کے 100 ننھے ذرات کا اخراج ہوتا ہے جبکہ کچھ چیونگم کی اقسام کے ایک گرام ٹکڑے سے تو 637 ذرات تک خارج ہوتے ہیں۔

صحت سے مزید