لاہور(آصف محمود بٹ ) پنجاب حکومت نے صوبے کے پہلے سرکاری کینسراسپتال کے لئے بنائے گئے قانون’’نوازشریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ ایکٹ2025‘‘ کا مسودہ منظوری کے لئے پنجاب اسمبلی میں پیش کر دیا۔ صوبائی کابینہ نے حالیہ اجلاس میں ’’نوازشریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ ایکٹ2025‘‘ کی منظوری دی تھی جو اسمبلی میں پیش ہونے کے بعد کمیٹی کو ریفر کر دیا گیا ہے۔ ’’جنگ‘‘ کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق’’ نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ لاہور فنڈ‘‘ کے نام سے ادارے کا فنڈ قائم کیا جائیگا جس کو آپریٹ کرنے کا اختیار ادارے کے بورڈ آف گورنرز کے پاس ہوگا ۔ اس فنڈ میں وفاقی و صوبائی حکومتوں کی طرف سے دی جانے والی گرانٹس ،کسی فرد کی طرف سے دیئے جانے والے عطیات ، انوسٹمنٹ اور ڈیپازٹ سے آنے والی آمدن، فیسیں ، اور انسٹی ٹیوٹ کی پبلیکیشن سے آنے والی رائلٹی ، ملکی و غیر ملکی ایجنسیوں سے ملنے والی امداد کے علاوہ کسی بھی دیگر ذرائع سے حاصل ہونے والا پیسہ جمع کروایا جائیگا۔ پنجاب حکومت ہسپتال کی تعمیر اور اسے آپریشنل کرنے کے لئےضروری فنڈز مہیا کرے گی۔ ان فنڈز کے خرچ کرنے کا طریقہ کار وضع کیا جائیگا۔ ’’