• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایف آئی اے کی سینیٹر فرحت اللّٰہ بابر کیخلاف انکوائری، 12 نکاتی سوالنامہ

اسلام آباد (طاہر خلیل) ایف آئی اے نے فرحت اللہ بابر کے خلاف انکوائری کھول دی، ان سے 12نکاتی سوالنامہ میں بینک اکائونٹس، جائیداد، بطور سینیٹر مراعات سمیت دیگر تفصیلات طلب کر لیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور صدر کے سابق پریس سیکرٹری سینیٹر (ر) فرحت اللہ بابر کو گزشتہ ماہ ایف آئی اے میں طلب کیا گیا تھا اور ان سے سوالات پوچھے تھے۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دلچسپ بات ہے کہ11اپریل کو سوالنامہ ملا اور 7اپریل تک جوابات کی ہدایت کی گئی مجھے12سوالات واٹس ایپ کے ذریعے ایف آئی اے سے جمعہ، 11 اپریل، شام کو دفتری اوقات کے کافی دیر بعد موصول ہوئے۔ اس کی تاریخ28مارچ ہے۔ اگرچہ میں پہلی بار 28 مارچ کو ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوا لیکن نہ اس دن اور نہ ہی اس کے بعد مجھ سے یہ سوالات پوچھے گئے۔ 11 اپریل کو پہلی بار مجھے بھیجے گئے واٹس ایپ سوالنامے میں مجھے 7 اپریل تک تمام سوالات کے جوابات دینے کی ہدایت کی گئی۔ جب میں 28 مارچ کو ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوا تو مجھے زبانی کہا گیا کہ اپنی آمدنی اور اثاثوں کے بارے میں معلومات فراہم کروں۔ میں نے باضابطہ طور پر شکایت کی ایک نقل کی درخواست کی ہے کہ وہ ایک شہری کی طرف سے لگائے گئے الزامات کے جواب میں، نیک نیتی سے، مکمل معلومات فراہم کرسکے۔

اہم خبریں سے مزید