• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیوکلیئر پروگرام بند کرنے کا امریکی مطالبہ ایران نہیں مانے گا، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ʼʼرپورٹ کارڈʼʼ میں میزبان علینہ فاروق نے سوال اٹھایا کہ کیا امریکا اور ایران جو بیٹھے ہیں کوئی ڈیل ہوسکتی ہے کیونکہ بڑے خطرناک الفاظ استعمال کیے ہیں صدر ٹرمپ نے،انہوں نے یہ کہا ہے کہ اگر بات چیت میں ناکامی ہوتی ہے تو بمباری ہوگی۔اس سوال کے جواب میں تجزیہ کار بینظیر شاہ ،ارشاد بھٹی ،مظہر عباس اور فخردرانی نے کہا کہ امریکا نے جو ایران سے نیوکلیئر پروگرام بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے ہمارا نہیں خیال ایران امریکا کا یہ مطالبہ ماننے کیلئے تیار ہوگا،جب سے غزہ پر اسرائیل نے حملہ کیا ہے ایران کی پوزیشن پچھلے18مہینوں سے کافی کمزور ہوگئی ہے، صدر ٹرمپ کے بارے میں یہ اندازہ لگانا کہ وہ کیا سوچ رہے ہیں وہ کیا فیصلہ لیں گے بہت مشکل ہے لیکن کچھ چیزیں ہیں جن کو دیکھ کر صورتحال کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے اس وقت بھی ڈونلڈ ٹرمپ بار بار دھمکیاں دے رہیں ایران کو کہ ہم آپ پر حملہ کردینگے ۔صدر ٹرمپ کا سیاست کرنے کا ایک اسٹائل رہا ہے کیوں کہ وہ ایک مضبوط پوزیشن لینے کے بعد تھوڑا سا پیچھے ہٹتے ہیں ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا نے B-2 bomberایک چھوٹے سے آئرلینڈ ڈیاگوگاریسامیں شفٹ کردیئے اگر وہ ایران پر حملہ کرنا چاہیں تو وہ وہاں سے کرسکتے ہیں۔دوسری جانب ایران گفت وشنید کیلئے بہت سنجیدہ ہے ،جب سے غزہ پر اسرائیل نے حملہ کیا ہے ایران کی پوزیشن پچھلے18مہینوں سے کافی کمزور ہوگئی ہے ۔تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے مذاکرات سے اسرائیل حیران ہوگا کیوں کہ یہ ایک حکمت عملی ہے۔امریکا اور اسرائیل کا اگلہ ہدف ایران اور ایرانی مذہبی حکومت ہے ۔امریکا کو ایران سے زیادہ جوہری اور ایرانی مذہبی حکومت سے مسئلہ ہے کیوں کہ امریکا ایران میں بھی ویسی جمہوریت لانا چاہتا ہے جیسے باقی ممالک میں لایا ہے جبکہ امریکا کا جمہوریت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔یہ مذاکرات بہت ہی اہم ہیں، کامیابی یا ناکامی دونوں کے اثرات اہم ہوسکتے ہیں،اگر یہ معاہدہ ہوبھی گیا تو امریکا کا اگلہ ہدف ایران ہی ہوگا۔تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ امریکا اور اسرائیل کا مشترکہ منصوبہ ہے کہ ایران کو نشانہ بنانا بہت ضروری ہے کیوں کہ وہ ایران کے ذریعے حزب اللہ کی کمر توڑنا چاہتے ہیں اور حزب اللہ کو نشانہ بناکر ایران کی کمرتوڑنا چاہتے ہیں۔بدقسمتی سے پوری اسلامی امہ اگر مگر سے آگے نہیں جائے گی کیونکہ غزہ پورا تباہ و برباد ہوگیا لیکن پوری اسلامی دنیا کی جو بے حسی ہے وہ سب کے سامنے ہے ۔
اہم خبریں سے مزید