کراچی (ٹی وی رپورٹ) صدر سی ای او بیرک گولڈ مارک برسٹو نے کہا ہے کہ پاکستان منرلز انوسٹمنٹ فورم میں شرکت کا تجربہ انتہائی خوشگوار اور زبردست رہا ہے کیونکہ یہ ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ ہم پچھلے سال بھی ایک فورم کا انعقاد کرچکے ہیں اور 2025کا یہ فورم یقینی طو رپرایک سنگ میل ہے،ہم بلوچستان کے لوگوں میں سرمایہ کاری کررہے ہیں کیونکہ بلوچستان اور حکومت پاکستان منصوبے کے 50 فیصد کے شراکت دار ہیں ،ریکوڈک یقینی طو رپربہت عرصے تک دنیا کے ٹاپ ٹین سونے کے ذخائر میں سے ایک ہوگا ،اگر سونے اور تانبے کی مجموعی پیداوار کو دیکھا جائے 70 ارب ڈالرز کا حوالہ درست ہے کیونکہ آج کل تو سونے اور تانبے کی پرائسز بھی زیادہ ہیں اور ہر دن اس میں اضافہ ہورہا ہے،مارک برسٹو نے کہا ہم 2026میں مائننگ کا آغازکریں گے کیونکہ اب اس سے پہلے کا بہت سا کام باقی ہیں ابھی ہم وہاں رہائش کا کام کررہے ہیں او راس سال کے اختتام تک ہم 8 ہزار کے قریب لوگوں کے لئے رہائش تعمیر کرلیں گے ہم پانی کی پائپ لائنیں بھی بچھارہے ہیں تاکہ پانی بھی دستیاب ہو ۔ ابھی تو بنیادی اسٹرکچر اور لاجسٹک پر کام جاری ہے اور سال کے اختتام تک ہمارا کنسٹرکشن سائیڈ کا کام مکمل ہوجائے گا ۔ہمارا ارادہ یہی ہے کہ 2028میں پہلا سونے اورکاپر کا کونسنٹریڈ نکال لیں ،سب سے بنیادی اسٹیک ہولڈرز تو مائنز کے ارد گرد بسنے والی مقامی آبادی ہوتی ہے جو اس منصوبے میں بلوچستان کی عوام ہے،مقامی بلوچ لوگوں کو مائن کی تربیت دے رہے ہیں تاکہ دیگرعلاقوں سے لوگوں کے آنے کی صورت میں یہ محروم نہ رہ جائیں ،اس خطے میں جو چیلنج درپیش ہے وہ سیکورٹی کا چیلنج ہےلیکن یہاں سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ ہروقت موجوداور تیار ہے۔ ۔ وہ جیوکے پروگرام ’’نیا پاکستان اسپیشل‘‘ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کررہے تھے ۔