اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلام آباد ہائیکورٹ نے متنازع پیکا قانون کے تحت صحافیوں کیخلاف مقدمات کے اندراج اور تادیبی کارروائی روکنے کیلئے فوری حکم امتناع کی استدعا مسترد کر دی۔ دوران سماعت جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے ریمارکس دئیے کہ اس قانون کو پارلیمنٹ نے پاس کیا ہے ، یہ صحیح ہے یا غلط؟ جوڈیشل ریویو میں اسے دیکھیں گے ، پہلے جواب آنے دیں ، فریقین کو جب تک سن نہ لوں تب تک کوئی آرڈرجاری نہیں کروں گا۔ عدالت نے وفاق سمیت تمام فریقین کو جواب جمع کرانے کیلئے مزید دو ہفتوں کی مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے متنازع پیکا ایکٹ میں ترمیم کیخلاف پی ایف یو جے ، اینکرز ایسوسی ایشن کی جانب سے سینئر صحافی حامد میر اور اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی درخواستوں کو یکجا کر کے سماعت کی۔