• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فاطمہ بھٹو نے پاکستانی ڈراموں کی شہرت کی وجہ بتا دی

فاطمہ بھٹو — فائل فوٹو
فاطمہ بھٹو — فائل فوٹو

سابق وزیرِ اعظم ذوالفقار علی بھٹو شہید کی پوتی و مصنفہ فاطمہ بھٹو نے پاکستانی ڈراموں کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔

فاطمہ بھٹو نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں پاکستانی ڈراموں کی منفرد شناخت کی تعریف کی اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کو دوسروں کی نقل کرنے کی کوشش کرنے کی بجائے اپنی منفرد صلاحیتوں کو آگے بڑھانا چاہیے۔

اُنہوں نے کہا کہ یہ بات پاکستان نے بہت واضح طور پر اور بہت جلد سمجھ لی تھی کہ ہمیں بالی ووڈ کی کاپی نہیں کرنی چاہیے کیونکہ جو چیز پہلے سے ہی مارکیٹ میں موجود ہے اسے دوبارہ دیکھنے میں لوگوں کو کوئی دلچسپ نہیں ہو گی اس لیے ہماری سمت ہمیشہ سے مختلف تھی۔

فاطمہ بھٹو نے کہا کہ پاکستانی ڈرامے طنز و مزاح اور بہترین کہانیوں کے لیے مشہور ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ڈراموں میں جو زبان استعمال کرتے ہیں وہ شاعرانہ ہے جو کہ ہماری اصل طاقت ہے اور ہمیں اسی طاقت کو آگے ساتھ لے کر چلنے کی ضرورت ہے۔

فاطمہ بھٹو نے کہا کہ ابھی دنیا بھر میں ٹیلی ویژن کے لیے بہترین وقت ہے، خاص طور پر جب سے اسٹریمنگ پلیٹ فارمز کو پزیرائی ملی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹی وی شوز فون پر دیکھنا آسان ہے اور چھوٹے فارمیٹس بین الاقوامی سطح پر بہتر کارکردگی دکھاتے ہیں لہٰذا یہ ہمارا وقت ہے تو ہمیں مزید نئی کہانیاں تخلیق کرنے اور انہیں اپنے ڈراموں میں پیش کرنے کے لیے زیادہ آزادی کی ضرورت ہے۔ 

فاطمہ بھٹو نے کہا کہ ہمیں اپنی کہانیوں میں مشکل سوالات پوچھنے چاہئیں اور ان مسائل کے بارے میں بات کرنی چاہیے جن کا ہمارے معاشرے میں لوگوں کو سامنا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی کہانیوں میں دنیا کے سامنے پاکستان کے مثبت پہلو کو پیش کرنا چاہیے۔

خاص رپورٹ سے مزید