کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ حکومت نے بھی سوشل میڈیا کے غلط استعمال سے نمٹنے کےلیے خصوصی یونٹ قائم کرنے کا اعلان کر دیا‘ غیرقانونی تارکین وطن کی ملک بدری کےلیے کیماڑی اور جیکب آباد میں ٹرانزٹ پوائنٹس قائم‘ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہاکہ سندھ حکومت کی مؤثر پالیسی کے باعث دہشت گردی کو کنٹرول کیا گیا‘انہوں نے ہدایت کی کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے ڈمپرز اور ٹرکوں کے خلاف سخت کارروائی کریں اور ٹینکر کو آگ لگانے والے افراد کو بھی گرفتار کریں‘ جمعرات کو سی ایم ہاؤس میں وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کی زیرصدارت ایپکس کمیٹی کا 32 واں اجلاس ہوا ۔ اجلاس کو بتایاگیاکہ افغان سٹیزن کارڈہولڈرز کی واپسی یکم اپریل 2025 سے شروع ہو چکی ہے جس کے لیے سندھ حکومت نے کیماڑی اور جیکب آباد میں قائم ٹرانزٹ پوائنٹس پر آپریشنز کے لیے 20کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔ صوبے میں اس وقت 29,926 غیر قانونی تارکین وطن مقیم ہیں جن کا ڈیٹا میپنگ مکمل کر لیا گیا ہے۔ اب تک 479افراد کو واپس بھیجا جا چکا ہے جبکہ تقریباً 400افراد ملک بدری کے منتظر کیمپ میں موجود ہیں۔محکمہ داخلہ نے سندھ سینٹر فار ایکسیلنس آن کاؤنٹرنگ وائلنٹ ایکسٹریم ازم ایکٹ 2025تجویز کیا ہے تاکہ پرتشدد انتہا پسندی اور دہشتگردی سے نمٹا جا سکے۔ وزیراعلیٰ نے سیکریٹری داخلہ کو ہدایت دی کہ وہ اس مجوزہ قانون کا مسودہ اگلی کابینہ میٹنگ میں پیش کریں۔ سینٹر کے قیام کے بعد یہ ادارہ تحقیق، پالیسی سازی اور پرتشدد انتہاپسندی کے تدارک کے لیے حکمت عملیوں پر کام کرے گا۔ یہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ( فیٹف ) کو دہشتگردی کی مالی معاونت سے متعلق تحقیقات میں مدد فراہم کریگا اور آن لائن انتہا پسندی، نفرت انگیز تقریر، غلط معلومات اور نوجوانوں کے بگاڑ کے خلاف اقدامات کریگا۔