• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

5 پاؤنڈز کا سادہ خون کا ٹیسٹ ہزاروں دل کے دورے کو روکنے میں مددگار

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو

ایک حالیہ تحقیق نے ہزاروں ہارٹ اٹیکس کو روکنے میں محض 5 پاؤنڈز کے سادہ خون کے ٹیسٹ کی اہم صلاحیت کو اجاگر کیا ہے۔ 

جرنل آف دی امریکن کالج آف کارڈیالوجی میں ایک تحقیقی رپورٹ شائع ہوئی ہے جو خطرے کا اندازہ لگانے میں ٹراپونن ٹیسٹوں کی افادیت پر مرکوز ہے۔

ٹروپونن دل کے پٹھوں کے خلیوں میں موجود ایک پروٹین ہے جو دل کے خلیوں کو نقصان پہنچنے پر خون کے دھارے کی شکل میں خارج ہوتا ہے جبکہ ٹراپونن کے خون کے ٹیسٹ فی الحال اسپتال میں ہارٹ اٹیک کے بعد ہونے والے واقعات کی تشخیص کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔

یہ مطالعہ بتاتا ہے کہ یہ ٹیسٹ دل  کو پہنچنے والے ’خاموش‘ نقصان کا پتہ لگا کر اور مستقبل میں قلبی مسائل کی پیشگوئی کر کے ایک اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

عام مشق میں کولیسٹرول کے معمول کے جائزوں کے ساتھ ساتھ مؤثر ٹیسٹوں کا نفاذ بروقت احتیاطی علاج میں سہولت فراہم کر سکتا ہے جیسا کہ سٹیٹن کا نسخہ بالآخر دل کے دورے اور فالج کے واقعات کو کم کر سکتا ہے۔

مطالعے کے سرکردہ مصنف اور لندن اسکول آف ہائیجین اینڈ ٹراپیکل میڈیسن کے فیکلٹی ممبر پروفیسر انوپ شاہ نے ٹراپونن کی سطح کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

انہوں نے ناقابلِ شناخت دل کے پٹھوں کو پہنچنے والے نقصان کو ایک اہم نشان کے طور پر ہارٹ اٹیک کے خطرے کو ٹراپونن ٹیسٹنگ کے ذریعے جانچنے کی وکالت کی ہے۔

نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ جن افراد میں ٹروپونن کی سطح بلند ہوتی ہے ان میں 10 سال کے عرصے میں دل کا دورہ پڑنے یا فالج کا خطرہ کافی زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق میں کہا گیا ہے کہ موجودہ قلبی تشخیص کے انداز کے مقابلے میں ٹراپونن ٹیسٹنگ کو لاگو کرنے سے تقریباً ہر 500 افراد کے لیے ایک ہارٹ اٹیک یا فالج سے بچا جا سکتا ہے۔

اس تحقیق میں یورپ اور ریاستہائے متحدہ امریکا میں 62,000 سے زیادہ شرکاء کے صحت کے ڈیٹے کا تجزیہ کیا گیا ہے۔ 

صحت سے مزید
برطانیہ و یورپ سے مزید