اسرائیل نے 23 سال کے فلسطینی احمد مناسرہ کو 10 سال بعد رہا کر دیا ہے۔ اُسے 13 سال کی عمر میں مقبوضہ مشرقی یروشلم سے 2015 میں گرفتار کیا گیا تھا۔
اُس کے کزن نے دو اسرائیلیوں پر حملہ کیا تھا اور احمد مناسرہ کو صرف اِس لیے گرفتار کیا گیا تھا کیونکہ وہ وہاں قریب ہی موجود تھا۔
اُس پر دہشت گردی کا مقدمہ بنایا گیا حالانکہ اسرائیلی عداتوں نے اعتراف کیا تھا کہ اُس نے کسی پر حملہ نہیں کیا۔
دورانِ قید احمد مناسرہ کی ذہنی حالت خراب ہو گئی، یورپی یونین اور اقوامِ متحدہ سمیت متعدد عالمی تنظیموں کے مطالبات کے باوجود اُسے 10 سال قید اور قیدِ تنہائی میں رکھا گیا۔
اسرائیلی حکام نے احمد مناسرہ کو جیل سے دور ایک خالی علاقے میں تنہا ریلیز کیا تاکہ اُس کے گھر والے اُس سے نہ مل سکیں۔ بعد میں ایک راہگیر کی مدد سے احمد مناسرہ کا اپنے گھر والوں سے رابطہ ممکن ہوا۔