• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ میں تاخیر، لاگت 1738 ارب ہوگئی، وفاقی وزیر کا نوٹس

اسلام آباد( تنویر ہاشمی)داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ میں تاخیر سے منصوبے کی لاگت 7برسوں میں تین گنا اضافے سے بڑھ کر 1738ارب روپے ہوگئی جو 2018میں 479ارب روپے تھے ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے منصوبے میں تاخیر کا سخت نوٹس لے لیا، ذرائع کے مطابق داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کی لاگت بڑھنے پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے منصوبے میں شفافیت کو یقینی بنانے اور تیسرے فریق سے آزادانہ تحقیقات کی ہدایت کی ، واپڈا نے قومی مفاد کے اس اہم منصوبے کےلیے کوئی مستقل آزاد پروجیکٹ ڈائریکٹر تعینات نہیں کیا حالانکہ اس کے لیے ایکنک نے واضح ہدایات دی تھیں کہ تین ارب روپے لاگت سے زائد منصوبے کےلیے آزاد پروجیکٹ ڈائر یکٹر تعینات کیاجائے اور اتنے بڑے منصوبے کےلیے کوئی مالیاتی ماہر ( سی ایف او)موجود نہیں ، وفاقی وزیر نے کہا کہ واپڈا اتنے بڑے منصوبے کےلیے بغیر ماہر اور قابل سی ایف او کی عدم موجودگی میں کس طرح اس منصوبے پر کام کررہا ہے، سی ڈی ڈبلیو پی نے داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کی نظر ثانی شدہ لاگت1738ارب روپے کی منظوری دے کر حتمی توثیق کیلئے ایکنک کو بھیج دیا ، سینٹرل ڈویلپمنٹ ورک پارٹی کے اجلاس میں مجموعی طور پر 1834ارب روپے مالیت کے 10منصوبوں کی منظوری دی جن میں سے 1820ارب روپے کے چھ میگا منصوبوں کو حتمی منظوری کیلئے ایکنک کو بھیج دیاگیا ،اجلاس میں یہ انکشاف بھی ہوا کہ واپڈا نے 66کلومیٹرقراقرم ہائی وےکی تعمیر کے کنٹریکٹ کو غیر ملکی کرنسی میں ایوارڈ کیا جس پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی سے سخت برہمی کا اظہار کیا ، واپڈا کے حکام اس معاملے پر کوئی تسلی بخش جواب نہیں دے سکے۔

اہم خبریں سے مزید