کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)ایس بی کے امیدواروں کے رہنمائوں اللہ نور بلوچ ، خالد شاہ ودیگر نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر غیرمشروط عملدرآمد کرکے محکمہ تعلیم میں تمام بھرتیاں مستقل بنیادوں پر آئینی اور قانونی طریقے سے کی جائیں ، یہ بات انہوں نے ہفتہ کو دیگر رہنمائوں مولا داد ، اکرم خان ، عمر ناصر ، جمال شاہ ، قدرت مہر ، سلیم اکبر ودیگر کے ہمراہ ہفتہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ ایس بی کے کے تحت محکمہ تعلیم میں بھرتیوں کیلئے 2019ء کی پالیسی کے ضمن میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو نظرانداز کرتے ہوئے انتظامی فیصلے مسلط کئے جارہے ہیں جوآئین کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 25 ہر شہری کو برابری اور سرکاری ملازمتوں میں امتیاز برتنے کو غیرقانونی قرار دیتا ہے ، اسی طرح آرٹیکل 9 ہر شہری کو زندگی اور آزادی سمیت روزگار کا حق دیتا ہے ، آئین کا آرٹیکل 25 اے ہر بچے کو مفت لازمی تعلیم کا حق دیتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں 14000 سکول بند اور 29 لاکھ بچے تعلیم کے زیور سے محروم ہیں ، ہم بہ امر مجبوری و غیر رضامندی بچوں کو اسکولوں میں لانے اور بند اسکولوں کو کھولنے اور احتجاجاً عارضی بنیادوں پر تقرری کے احکامات وصول کررہے ہیں یہ حکومت بلوچستان کے مبینہ غیرقانونی اقدامات کی توثیق نہیں بلکہ طلباء کے تعلیمی نقصان کو مدنظر رکھ کر یہ حکمت عملی اپنارہے ہیں ، ہم اپنے آئینی و قانونی حقوق کے تحفظ کیلئے قانونی جدوجہد جاری رکھیں گے اور حکومت کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتے ہیں ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر عملدرآمد کرتے ہوئے تمام بھرتیوں کو مستقل بنیادوں پر یقینی بنائے ۔