اسلام آباد (ساجد چوہدری )پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے ) میں ٹیلی کام کمپنیوں ایل ڈی آئی سے جاری سماعت میں کمپنیوں کی طرف سے 78ارب روپے کے بقایاجات کی ادائیگی سے متعلق کوئی بریک تھرو نہ ہوسکا، ذرائع کے مطابق ایل ڈی آئی ٹیلی کام کمپنیوں کی پی ٹی اے ہیڈ کوآرٹر میں الگ الگ سماعت کا سلسلہ جاری ہے ، ایل ڈی آئی کمپنیوں سے بقایاجات کی وصولی اور لائسنسوں کی تجدید کے معاملہ میں ڈیڈ لاک برقرار ہے ،ذرائع نے بتایا کہ بقایا جات کی قسطوں میں ادائیگی کے آپشن پر بھی فریقین میں اتفاق نہیں ہوسکا ، ایل ڈی آئی کمپنیوں نے بقایاجات کی قسطوں میں ادائیگی کا طریقہ کار خود تجویز کرنے کی پی ٹی اے کی پیشکش مسترد کردی، پی ٹی اے نے ذمہ داری لینے کی بجائے گیند وزارت آئی ٹی کے کورٹ میں پھینک دی، پی ٹی اے ذرائع کے مطابق ایل ڈی آئی کمپنیوں کے ذمہ بقایات پی ٹی اے نہیں ، وزارت آئی ٹی سے متعلق ہیں، بقایاجات معافی کا فیصلہ پی ٹی اے اپنے ذمہ نہیں لے سکتا، نیب سے بچاؤ کا آسان راستہ مکمل بقایا جات ادا نہ کرنے والی کمپنیوں کے لائسنس کی منسوخی ہے،ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ بقایا جات سے متعلق وزارت آئی ٹی کو پالیسی فیصلہ لینا چاہیے ، جرمانے کی رقم کا تعین عدالتی فیصلے کی روشنی میں کیا جاسکتا ہے ، وزارت آئی ٹی کے ذرائع کا کہنا تھا کہ ایل ڈی آئی کمپنیوں کے بقایا جات کی اقساط یا معافی کی تو روایت بن جائے گی ، واضح رہے کہ ایل ڈی آئی کمپنیوں کے ذمہ 24 ارب کی بنیادی رقم واجب الادا ہے اور 54 ارب روپے کے لیٹ پیمنٹ سرچارج ہیں، ایل ڈی آئی کمپنیوں کے لائسنس کی میعاد د بھی ختم ہوچکی ہے۔