• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغان تارکین وطن کے ساتھ جوانوں کو سندھ بلوچستان بارڈر سے آگے نہ بھیجا جائے، پولیس

کراچی(مطلوب حسین /اسٹاف رپورٹر) سندھ پولیس نے حکومت سندھ کو سفارش کی ہے کہ افغان تارکین وطن کی افغانستان منتقلی کے دوران مسافروں کے ساتھ سوار سندھ پولیس کے جوانوں کو سندھ بلوچستان بارڈر سے آگے نہ بھیجا جائے تفصیلات کے مطابق ملک بھر میںافغان تارکین وطن کی افغانستان منتقلی کا سلسلہ جاری ہے ،پولیس ذرائع سے معلوم ہوا ہےکہ حالیہ مہم کے دوران مختلف بسوں کے ذریعہ کراچی سے ساڑھے 7 ہزار سے زائد افغان باشندوں کو افغانستان منتقل کیا گیا ہے،افغان تارکین وطن کی افغانستان منتقل کے دوران سندھ پولیس کی موبائل بسوں کو سندھ بلوچستان کی سرحد جیکب آباد تک کنوائے کی شکل میںسیکیورٹی فراہم کررہی ہے جبکہ ہر بس میں سادہ کپڑوں میںملبوسسندھ پولیس کے 4 جوان سوار ہیں جو مسافروں کیدیکھ بھال کے فرائض انجام دے رہے ہیں ،یہ اہلکار افغانی شہریوں کے ساتھ چمن بارڈر تک چھوڑنے کے ذمہ دار ہیں،پولیس ذرائع سے معلوم ہوا ہےکہ سندھ پولیس کی اسپیشل برانچ کی جانب جاری کی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے افغان باشندوں کی منتقل کے دوران کراچی سے چمن بارڈر تک جانے والے سندھ پولیس کے جوانوں کے آرام کے لئے وہاں پر نہ کوئی جگہ مختص کی گئی ہے اور واپسی کے لئے نہ ہی فوری کوئی گاڑی دستیاب ہوتی ہے،ایسی صورت حال میںبلوچستان کے کشیدہ حالات کے پیش نظر ان جوانوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں لہذا سندھ پولیس کے جوانوں کوسندھ بلوچستان بارڈر سے آگے نہ بھیجا جائے،زرائع سے معلوم ہوا ہےکہ اسپیشل برانچ کی نشادہی پر سندھ حکومت نے بلوچستان حکومت کو سندھ بلوچستان بارڈر سے آگے سندھ پولیس کے جوانوں کے متبادل انتظام کرنے کے لئے خط لکھ دیا ہے۔

ملک بھر سے سے مزید