• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیل نے غزہ پر زمینی اور فضائی حملے بڑھا دیئے ہیں اور گزشتہ 24گھنٹوں میں 35مقامات کو نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں مزید 40سے زیادہ فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔غزہ میں شہداء کی تعداد تقریبا 60ہزار تک جا پہنچی ہے۔اسرائیلی بربریت پر پوری انسانیت تڑپ اٹھی ہے لیکن وہ تمام اخلاقی اور انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا رہا ہے۔جنگ بندی کے حوالے سے قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات کا تازہ ترین دور بھی بغیر کسی واضح پیش رفت کے ختم ہو گیا ہے۔پیر کو قومی اسمبلی میں غزہ میں اسرائیلی قتل وغارت گری کے خلاف متفقہ قرارداد منظور کی گئی ہے جس میں حکومت اور اپوزیشن نے ہم آواز ہو کر فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ ان کی جائز جدوجہد میں غیر متزلزل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے فوری،ہنگامی،مستقل اور جامع جنگ بندی،سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق غزہ پٹی سے اسرائیلی فوج کا فوری اور غیر مشروط انخلا اور عالمی برادری سے فلسطینی ریاست کے قیام کیلئے ٹھوس اقدامات کرنیکا مطالبہ کیا گیا۔قرارداد وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کی۔وزیر قانون نے کہا کہ قائداعظم اسرائیل کے بارے میں قومی پالیسی دے چکے ہیں اور حکومت اسی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔بارود سے حق کی آواز کو نہیں دبایا جا سکتا چاہے وہ فلسطین ہو یا کشمیر۔اسرائیلی حملوں سے ہسپتال،ایمبولینس،امدادی کارکن اور پناہ گاہیں تک محفوظ نہیں اور اس نے فلسطین پر جنگ مسلط کر کے جدید تاریخ میں ظلم و ستم کی نئی تاریخ رقم کی ہے۔وزیر اطلاعات عطا تارڑ اور دیگر نے بھی اظہار خیال کیااور تمام اقوام عالم،او آئی سی اور عرب لیگ سے اقدامات اٹھانے کے مطالبات کیے۔یہ فورم پوری طرح فعال کرنے کی ضرورت ہے اگر رکن ممالک عملی اقدامات پر متفق ہو جائیں تو اسرائیل کے لیے کوئی جائے پناہ نہیں بچتی۔

تازہ ترین