آپ کے مسائل اور اُن کا حل
سوال: میں انگلینڈ میں کچھ لڑکوں کے لیے اسائنمنٹ لکھتا ہوں، جو وہاں پر پڑھ رہے ہیں اور ان اسائنمنٹ کی بناء پر وہ لڑکے اپنی ڈگری پوری کرتے ہیں، تو کیا ان سے اس اسائنمنٹ کے عوض پیسے لینا میرے لیے جائز ہے یا نا جائز ہے؟
جواب: واضح رہے کہ کسی بھی تعلیمی ادارے کی جانب سے طالبِ علم کو دیا گیا وہ کام جس سے اس طالبِ علم کی صلاحیت کا امتحان مقصود ہو، اس کی کارکردگی کا تعین ہو اور اس کی بنیاد پر مستقبل میں اس طالب علم کو سند (Degree) جاری کی جاتی ہو ، ایسا تعلیمی کام طالبِ علم پر بذاتِ خود انجام دینا لازم ہوتا ہے۔ ورنہ مستقبل میں یہی طالبِ علم نااہلی کے باوجود اس ڈگری کی بنیاد پر وہ سہولیات حاصل کرے گا جو اصل ڈگری والوں کا حق ہے۔
لہٰذا ایسے طلبہ کے لیےکسی بھی شخص کو اجرت دے کر اسائنمنٹ (Assignment) ، مقالہ جات، مضامین لکھوانا جھوٹ، دھوکا دہی اور دوسروں کی حق تلفی میں تعاون کرنے کے مترادف ہے، جو کہ جائز نہیں۔ البتہ اگر اسائمنٹ، مضامین یا مقالہ طالب علم خود لکھے۔
البتہ اس کی کمپوزنگ ڈیزائیننگ یا اور کوئی ثانوی کام وغیرہ سائل سے کروائے تو اس طرح کام کرنا اور اس پر اجرت لینا سائل کے لیے جائز ہوگا، اسی طرح اگر سائل اسائنمنٹ کی تیاری میں معاونت فراہم کرے، تو اس کے لیے اس پر اجرت لینا جائز ہوگا۔