• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بجٹ میں کاربن لیوی کے نفاذ سمیت IMF کی 12 شرائط تسلیم

اسلام آباد (مہتاب حیدر) اگلے بجٹ میں کاربن لیوی کے نفاذ کے ساتھ، پاکستان نے اگست 2026 کے آخر تک پروجیکٹ کے انتخاب کو اپ ڈیٹ کرنے اور موسمیاتی تبدیلی کے وزنی معیار کو بڑھانے سمیت ایک درجن سے زائد شرائط پر عمل درآمد کے لیے آئی ایم ایف کے مطالبات کو قبول کر لیا ہے۔پاکستان نے آئی ایم ایف کی اس شرط کو قبول کر لیا ہے کہ وہ 7.5 ارب روپے سے زیادہ لاگت کے تمام نئے انفراسٹرکچر منصوبوں کے پلاننگ کمیشن (پی سی-1) فارمز کو پی سی کی ویب سائٹ پر شائع کرے گا۔ اعلیٰ سرکاری ذرائع نے جمعرات کو دی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ حکومت سب سے زیادہ اثر انگیز انفراسٹرکچر کی ترجیح میں مدد کے لیے پروجیکٹ کے جائزے اور ماحولیاتی اسکریننگ کے جائزوں کے معیار کو بہتر بنائے گی۔پاکستان اور آئی ایم ایف نے اب تک 28 ماہ کی مدت کے لیے ریزلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فیسیلٹی (RSF) کے تحت 1.3 ارب ڈالر کے نئے قرض کے لیے عملے کی سطح کا معاہدہ کیا ہے۔ حکومت پہلے ہی اشارہ دے چکی تھی کہ وہ 1092 منصوبوں کے کل PSDP سے 260 ترقیاتی اسکیمیں ختم کرنے جا رہی ہے۔ تاہم، پارلیمنٹرینز کے لیے متنازع SDGs پروگرام کا استعمال پوری رفتار سے جاری ہے، اور اب تک 50 ارب روپے میں سے موجودہ مالی سال کے پہلے آٹھ مہینوں میں پارلیمنٹرینز کی اسکیموں پر 35ارب روپے خرچ کیے گئے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف نے وفاقی حکومت کے بجٹ ٹیگنگ سسٹم کو گرانٹس اور سبسڈی پر خرچ کو شامل کرنے کے لیے وسعت دینے پر اتفاق کیا ہے، اور اسی طریقہ کار کو صوبائی حکومتوں کی جانب سے اخراجات کی ٹیگنگ تک بڑھایا جائے گا۔
اہم خبریں سے مزید