کراچی( ثاقب صغیر )مصطفیٰ عامر قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم ارمغان کے خلاف غیر قانونی کال سینٹر چلانے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ مقدمہ نمبر 44/2025 ایف آئی اے سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر کراچی میں سب انسپکٹر شعیب شہاب کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔مقدمہ کے مطابق ملزم ارمغان قریشی ولد کامران قریشی سال 2018 سے ڈیفنس میں غیر قانونی کال سینٹر چلا رہا تھا۔کال سینٹر کے ذریعے دھوکہ دہی ، اسپوگنگ ،فشنگ اور بھتہ خوری کے ساتھ ساتھ لوگوں کو حراساں کیا جاتا تھا۔کال سینٹر کے ملازمین کو بین الاقوامی آرگنائز باڈیز جیسے کے یونائیٹڈ اسٹیٹس پیٹنٹ اینڈ ٹریڈ مارک ( USPTO ) شامل ہے کا نمائندہ بن کر بیرون ملک شہریوں کی حساس معلومات نکالنے جن میں صارفین کا نام ، والدہ کا نام ، ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز کی تفصیل شامل ہے کی تربیت دی گئی تھی۔کال سینٹر کے ملازمین یہ سب کام ملزم ارمغان کی ہدایت پر کرتے تھے۔کال سینٹر میں بیرون ملک شہریوں کے کریڈٹ کارڈز کی انفارمیشن حاصل کرنے کے بعد اس کی تصدیق ویب سائٹ www.oet.com کے ذریعے کی جاتی تھی۔ایف آئی اے کے مطابق پولیس کے اینٹی وائلنٹ کرائم سیل نے جو 63 لیپ ٹاپ ملزم ارمغان کے گھر سے تحویل میں لیے تھے ان کے فارنسک تجزیے میں میں کال سینٹر سے غیر قانونی سرگرمیوں کے شواہد ملے ہیں۔کریڈٹ ،ڈیبٹ کارڈز کی حساس معلومات متاثرہ افراد کے آن لائن اکائونٹس سے غیر قانونی طور پر ارمغان کے دئیے گئے اکائونٹس بشمول کرپٹو کرنسی وائلٹس میں منتقل کی جاتی تھیں اور بعد ازاں ارمغان کے دو ملازمین عبدالرحیم اور رحیم بخش کے لوکل بینک اکائونٹس میں منتقل کی جاتی تھیں۔