کراچی (اسد ابن حسن) مصطفی عامر قتل کیس میں گرفتار مبینہ سفاک قاتل ارمغان اصغر قریشی جس کیخلاف تین یوم قبل سائبر کرائم کراچی میں غیر قانونی کال سینٹر قائم کرنے اور لاکھوں ڈالر کا غیر ملکیوں سے فراڈ کرنے کے حوالے سے مقدمہ درج کیا گیا تھا اسکے پولیس ریمانڈ کے حوالے سے ادارے کے افسران مخمصے کا شکار ہیں۔ اس وقت ارمغان ایف آئی اے اینٹی منی لانڈرنگ سرکل میں کروڑوں روپے کی منی لانڈرنگ میں درج مقدمے میں نو دن کے پولیس ریمانڈ پر ہے۔ ملزم کا ریمانڈ 24 اپریل کو ختم ہو رہا ہے۔ سائبر کرائم میں درج مقدمے کے تفتیشی افسر سب انسپکٹر شعیب شہاب اور دیگر افسران کا یہ موقف ہے کہ جب ملزم کا جس دن اینٹی منی لانڈرنگ سے ریمانڈ ختم ہو رہا ہوگا اس دن دوسرا ریمانڈ سائبر کرائم لے لے گا۔ جبکہ قانونی ماہرین کے مطابق ایک ہی ادارے میں موجود پولیس کسٹڈی میں اسی ادارے کا کوئی دوسرا ڈیپارٹمنٹ تفتیش کر سکتا ہے اور دوسرا ریمانڈ نہیں ملے گا۔ اس بارے میں سندھ ہائی کورٹ کے سابق جج جسٹس ناصر اسلم زاہد نے کسی بھی ملزم کا ایک دفعہ 14 یوم کے ریمانڈ کا حکم دیدیا تھا۔