لاہور (رپورٹ:عیشہ آصف) وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں 2فیصد عناصر ملک توڑنا چاہتے ہیں ،وہ ایسا کبھی نہیں کرسکیں گے، یہاں کے عوام کئی دہائیوں سے سیاسی، معاشی اور انسانی حقوق کے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں،ہم ان کی محرومیوں کا مداوا کریں گے، دہشتگردوں سے ہماری فورسز نمٹ لیں گی، یہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میر خلیل الرحمٰن میموریل سوسائٹی اور پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی کے زیر اہتمام خصوصی سیمینار بعنوان "بلوچستان کے مسائل۔۔۔حل کیا؟"میں کیا۔دیگر مہمانان گرامی میں چیف آرگنائزر PESSملک عزیز احمد اعوان،سابق گورنر بلوچستان و وفاقی وزیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ ، سابق چیئرمین NDMA، ہلال امتیاز ملٹری لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد افضل،صدر پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم، نائب صدر حلقہ خواتین جماعت اسلامی ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی، پرنسپل ہیلے کالج آف کامرس پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر حافظ ظفر احمد ،سابق چیئرمین ایم بی اے ڈیپارٹمنٹ پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر احسان ملک، بلوچ طلبہ نیشنل کالج آف آرٹ درفاطمہ،بلوچ طلبہ ہیلے کالج آف کامرس پنجاب یونیورسٹی عنایت اللہ خان شامل تھے۔ میزبانی کے فرائض چئیرمین میر خلیل الرحمٰن میموریل سوسائٹی واصف ناگی نے سر انجام دیئے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے مزید کہا ہے کہ پاکستان کو توڑنے کے لئے بلوچستان کو چنا گیا ہے ، اسلام کا ٹی ٹی پی سے اور ٹی ٹی پی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، میں اُن خواتین کے ساتھ کھڑا ہوں جن کے بیٹوں اور شوہروں کو بسوں سے اتار کر مارا گیا، لڑائی ریاست نے نہیں انہوں نے شروع کی تھی، بلوچستان مسئلے کا حل نوجوان نسل کو وسائل مہیا کرنا ہے، ہم نوجوانوں کو میرٹ پر نوکریاں فراہم کر رہے ہیں۔ آرمی چیف نے بلوچستان میں دہشتگردوں کی سرکوبی کی بات دل سے کی ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ سیمینار کے انعقاد پر خوشی ہوئی ، دشمن چاہتا ہے کہ افراتفری پیدا ہو ۔ حیرانی اور دکھ اس بات کا ہے کہ بلوچستان میں ہونے والی دہشتگردی میں خواتین ملوث ہیں اور یہ کوئی ان پڑھ جاہل نہیں بلکہ تعلیم یافتہ خواتین ہیں۔ یہ لوگ بے قصور، معصوم لوگوں کو ٹارگٹ کرتے ہیں۔ ہمیں بلوچستان کے مسائل پر صرف بات چیت کرنے پر ہی انحصار نہیں کرنا چاہئے بلکہ ان کے حل کے لئے بھی کوشش کرنی ہوگی۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم نے کہا کہ افواج پاکستان کی خصوصی توجہ کے پی کے کے ضم شدہ اضلاع اور بلوچستان کے متاثرہ علاقوں پر ہےآرمی چیف کی طرف سے گوادر کی عوام کے لئے تعلیم زہر پانی روزگار کی فراہمی کے لئے 104مختلف منصوبوں پر کام جاری ہے اور کچھ پر کام مکمل ہو چکا ہے گوادر میں صاف پینے کا پانی فراہم کرنے کے لئے بہت کام کیا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد افضل نے کہا کہ بلوچستان معدنیات کے حوالے سے بہت اہم صوبہ ہے مگر بدقسمتی سے دشمن معدنیات نکالنے والے مزدوروں کو ٹارگٹ کرتا ہے تاکہ ملک ترقی نہ کر سکے بلوچستان کو کئی مسائل کا سامنا ہے ۔ مسائل پیدا کیسے ہوئے یہ سوچنے اور ان کے حل کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ملک عزیز احمد اعوان نے کہا کہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے پر سپہ سالار کے کردار کو قوم ہمیشہ عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھتی رہے گی۔ افواج پاکستان کے سربراہ نے جس طرح ملک کی معاشی صورتحال کو بہتر بنانے پر حکومت کے ساتھ مل کر کام کیا وہ اپنی مثال آپ ہے۔